لاہور قلندرز کی عارضی خوشیاں 

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف شاندار فتح کے اگلے ہی روز اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہاتھوں بدترین شکست نے لاہور قلندرز کے مداحوں کو افسردہ کر دیا۔ 

ڈیل سٹین لاہور قلندرز کے کرس لین کو آؤٹ کرنے کے بعد(اے ایف پی)

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شاندار شکست دینے پر بھرپور داد سمیٹنے والی لاہور قلندرز  بدھ کو اپنے ہزاروں سپورٹرز کے سامنے اسلام آباد یونائیٹڈ کے  ہاتھوں یک طرفہ مقابلے  میں  71 رنز سے شکست کھا گئی۔

قلندرز نے دو روز میں دو ریکارڈ قائم کیے۔ منگل کو پی ایس ایل کا سب سے بڑا سکور بنایا تو دوسرے دن (بدھ)  سب سے زیادہ رنز کے فرق سے شکست کا داغ سجا لیا۔ یہ پاکستان سپر لیگ کی بدترین شکست ہے۔ 

لاہور کی ٹیم بدھ کو بالکل مختلف نظر آئی۔ پہلے تو روایت کے خلاف وننگ سکواڈ کو بدل دیا جس کا نقصان اٹھانا پڑا۔

 فخر زمان کی جگہ سلمان بٹ کی تبدیلی بے سود رہی ۔ان کی سست رفتار بیٹنگ کی اس فارمیٹ میں کہیں جگہ نہیں بنتی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پھر ایک اچھی بیٹنگ وکٹ پر ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ سمجھ سے بالا تر تھا  کیونکہ اگر لاہور قلندرز پہلے بیٹنگ کرتے تو ٹاس کا فائدہ اٹھا سکتے تھے۔ 

اسلام آباد یونائیٹڈ نے پہلے بیٹنگ کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور اوپنرز لیوک رونکی اور کولن منرو  نے پہلی وکٹ کی شراکت میں صرف 11 اوورز میں 103 رنز بنا کر لاہور کی شکست کا مسودہ لکھنا شروع کردیا۔ منرو نے ناقابل شکست 87  جبکہ رونکی نے 48 رنز بنائے۔ 

دونوں اوپنرز کے مضبوط آغاز کو فائنل ٹچ کولن انگرام اور آصف علی نے دیا، جنھوں نے تابڑ توڑ حملے کرکے مقررہ 20 اوورز میں مجموعی سکور 198 تک پہنچادیا۔ 

قذافی سٹیڈیم میں آئے ہزاروں تماشائیوں کو امید تھی کہ لاہور منگل کی طرح  بیٹنگ کرکے میچ جیت لے گی لیکن ڈیل سٹین اور رومان رئیس کی شاندار بولنگ نے لاہور کی صفوں میں شروع میں ہی دراڑ ڈال دی۔

پہلے ہی اوور میں کرس لین سٹین کا نشانہ بنے جبکہ محمد حفیظ عاکف جاوید کو وکٹ دے گئے۔ سلمان بٹ اور حفیظ کی سست رفتار بیٹنگ سے لگتا تھا کہ وہ ٹیسٹ میچ کھیلنے آئے ہیں۔ 

کل کے ہیرو بین ڈنک نے آج بھی کچھ ہاتھ دکھایا مگر شاداب خان کی ایک گیند نے ان کے بلے کا اوپری کنارہ لے کر رونکی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرادیا۔

ڈنک نے 25 رنز بنائے۔سمت پٹیل، جن سے نازک لمحات میں اچھی بیٹنگ کی امید تھی، آج ناکام رہے ۔وہ چھ رنز بنا سکے۔

69 رنز پر پانچ وکٹ گرنے کے بعد لاہور قلندرز کی نبض ڈوبنے لگی کیونکہ بقیہ بلے بازوں نے جیت کی بجائے صرف اوورز مکمل کرنے کی کوشش کی ، مگر پوری ٹیم انیسویں اوور میں 127 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کی طرف سے ظفر گوہر اور رومان رئیس نے تین، تین وکٹ جبکہ شاداب خان نے دو وکٹ لیے۔

سٹین نے بھی شاندار بولنگ کرتے ہوئے چار اوورز میں صرف 18 رنز دے کر ایک وکٹ لی۔ 

لاہور قلندرز کی شکست سے شائقین بہت مایوس ہوئے اور سوال کرتے رہے کہ کیا قلندرز کی ٹیم مینجمنٹ سے منگل کی جیت برداشت نہیں ہوئی جو سارا گیم پلان بدل دیا؟

لاہور کی اس شکست نے عاقب جاوید کی کوچنگ اور پلیئر سلیکشن پر بھی  سوالات اٹھائےہیں۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کی اس جیت نے انھیں ایک بار پھر پوائنٹس ٹیبل پر دوسری پوزیشن پر پہنچادیا۔  

لیگ کا اگلا میچ آج راولپنڈی میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کے درمیان کھیلا جائے گا۔ 

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ