’پی ایس ایل کا مِنی پاکستان میں خیرمقدم ہے‘

پاکستان میں دور سے بیٹھ کر اپنی ہی لیگ کے مزے لینے والے کرکٹ شائقین کا انتظار آخرکار ختم ہوا اور پاکستان سپر لیگ متحدہ عرب امارات سے واپس گھر کو آگئی ہے۔

پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن کے آخری آٹھ میچز نو مارچ سے کراچی میں شروع ہو رہے ہیں۔فوٹو: اے پی

پاکستان میں دور سے بیٹھ کر اپنی ہی لیگ کے مزے لینے والے کرکٹ شائقین کا انتظار آخرکار ختم ہوا اور پاکستان سپر لیگ متحدہ عرب امارات سے واپس گھر کو آگئی ہے۔

ٹھہریے! پی ایس ایل فی الحال رواں سال کے سیزن کے اختتامی میچوں کے لیے واپس آئی ہے۔ مکمل پی ایس ایل کے پاکستان آنے میں ابھی کچھ وقت لگے گا، لیکن وہ دن دور نہیں۔

پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن کے آخری آٹھ میچز نو مارچ سے کراچی میں شروع ہو رہے ہیں جن میں سیمی فائنل اور فائنل میچز شامل ہیں۔

ابتدائی طور پر تو کچھ میچز لاہور میں بھی ہونے تھے تاہم براڈ کاسٹرز کے ساز و سامان اور آلات کی بروقت لاہور منتقلی نہ ہونے کے سبب پاکستان کرکٹ بورڈ نے تمام میچز کراچی میں کرانے کا فیصلہ کیا۔

پی ایس ایل فور کے بارے میں مزید پڑھیے

پاکستان سپر لیگ کے نئے ہیرو

بیوی مانی تبھی پاکستان آ رہا ہوں: شین واٹسن

پی ایس ایل کا چوتھا سیزن: اس بار خاص کیا ہے؟

اس سلسلے میں آج (آٹھ مارچ) کو تمام چھ ٹیمیں اپنے غیرملکی کھلاڑیوں سمیت پاکستان پہنچ رہی ہیں۔

ویسے تو گذشتہ سال بھی کچھ میچ پاکستان میں کرائے گئے تھے تاہم اس مرتبہ اچھی بات یہ ہے کہ پاکستان میں ہونے والے میچز کی نہ صرف تعداد زیادہ ہے بلکہ وہ غیرملکی کھلاڑی بھی پاکستان آ رہے ہیں جو گذشتہ سیزنز میں معذرت کرتے رہے ہیں۔

’کراچی تیار ہے‘

گذشتہ دنوں جب پی ایس ایل کے آخری مرحلے کے تمام میچز کراچی میں کرانے کا اعلان کیا گیا تھا تو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خوش ہو کر کہا تھا کہ ’ہم نے تو ایک میچ مانگا تھا، سارے ہی مل گئے۔‘

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ’ان تمام میچز کے لیے سکیورٹی پلان اور کراچی دونوں ہی تیار ہیں۔‘

کراچی میں جہاں ان میچز کے لیے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں وہیں مرکزی شاہراہوں، پلوں اور دیگر مقامات کو کھلاڑیوں کی تصاویر، بل بورڈز اور پھولوں سے سجایا گیا ہے۔

ساتھ ہی ساتھ اس مرتبہ تو نیشنل سٹیڈیم کراچی بھی نئے رنگ و روپ میں دکھائی دے گا۔

نیشنل سٹیڈیم کراچی اور اس کے ارد گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 13 ہزار سے زائد اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا۔

اس سلسلے میں سکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا ہے اور سٹیڈیم آنے والے افراد کی گاڑیوں کی پارکنگ کے لیے بھی جگہ مختص کر دی گئی ہے۔

سٹیڈیم میں تو میچ دیکھنے کے لیے وہی 30 ہزار شائقین جا سکیں گے جن کے پاس ان میچز کے ٹکٹ ہوں گے جبکہ دیگر شہروں کے شائقینِ کرکٹ کو اب بھی ٹی وی پر ہی میچز دیکھ کر گزارا کرنا ہوگا۔

سوشل میڈیا پر کیا ہو رہا ہے؟

اگر سوشل میڈیا پر نظر ڈالی جائے تو اس حوالے سے جو چیز سب سے زیادہ اچھی دکھائی دیتی ہے وہ پاکستان آنے والے غیرملکی کھلاڑیوں کی پرجوش تصاویر اور ویڈیو پیغامات ہیں۔

پاکستان آنے والے غیرملکی کھلاڑیوں میں سے تقریباً تمام ہی نے اس پیغام کے ساتھ اپنی تصاویر شیئر کی ہیں کہ ’پاکستان ہم دھوم مچانے آ رہے ہیں۔‘

جبکہ شائیقین کا جوش و جذبہ تو اپی جگہ ہے ہی۔ کوئی کراچی کے اُن مقامات کی تصاویر شیئر کر رہا ہے جنھیں خوب سجایا گیا ہے تو کوئی کرکٹ کو ’ویلکم ہوم‘ کہہ رہا ہے۔

پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان نے کراچی کی چند تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا: ’غیرملکی کھلاڑیوں کا اپنے شہر کراچی میں خیرمقدم کرتے ہوئے خوشی ہے۔ پاکستانی میدانوں پر کرکٹ دیکھنے کے لیے اب اور انتظار نہیں ہو رہا۔ کھیل شروع کیا جائے۔‘

محسن رضا بھٹی نامی صارف نے لکھا: ’پورا پاکستان منی پاکستان میں پی ایس ایل کا خیرمقدم کرتا ہے۔‘

خاتون سپورٹس صحافی اور پاکستان سپر لیگ کی کامینٹری ٹیم میں شامل زینب عباس نے بھی ایک تصویر شیئر کی جس پر لکھا ہے ’آئی لوو کرکٹ‘ اور ساتھ میں لکھا: ’ہیلو کراچی! ہم بھی کرکٹ سے پیار کرتے ہیں، بہت اچھا لگ رہا جس طرح پی ایس ایل کے لیے سب سجایا گیا ہے۔۔ عملہ پہنچ چکا ہے۔۔کھیل شروع کیا جائے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل