پاکستان سپر لیگ کا منصوبہ آئی پی ایل ماہرین نے تیار کیا: ذکا اشرف

پی سی بی کے سابق چیئرمین ذکا اشرف نے کہا ہے کہ انڈین پریمیر لیگ کے مقابلے میں پاکستان سپر لیگ بہت پیچھے ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق چیئرمین چوہدری ذکا اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) انڈین پریمیر لیگ کے مقابلے میں بہت پیچھے ہے کیونکہ ان کا بزنس کروڑوں ڈالرز ہے جبکہ ہمارے ہاں ٹیموں کے مالکان بمشکل اخراجات پورے کرتے ہیں۔

ذکا اشرف نے بتایا کہ انہوں نے آئی پی ایل ماہرین سے پی ایس ایل کا مکمل پلان ڈیزائن کرایا تھا۔ ’ کئی ماہ کی کوششوں کے بعد دبئی میں سب کچھ تیار تھا لیکن برطانیہ میں ہمارے تین پلیئر میچ فکسنگ کیس میں آگئے اس لیے تھوڑی تاخیر ہوئی۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے  آتے ہی پی سی بی چیئرمین تبدیل کر کے نجم سیٹھی کو لگا دیا، جنہوں نے ’میرا بنایا ہوا پی ایس ایل پلان استعمال کرتے ہوئے لیگ شروع کروائی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سابق چیئر مین پی سی بی نے کہا کہ پی ایس ایل کی وجہ سے کرکٹ کو فروغ ملنے کے ساتھ عالمی سطح پر بھی پاکستان کا وہ تاثر زائل ہوا جس میں یہاں کے کھلاڑیوں پر میچ فکسنگ کا شبہ تھا۔

انہوں نے  تجویز دی کہ کھلاڑیوں پر نگرانی انتہائی سخت ہونی چاہئے۔ ’میرے دور میں کھلاڑیوں کو نہ ہوٹل سے باہر نکلنے کی اجازت تھی اور نہ اطلاع دیے بغیر کسی سے ملاقات کی جاسکتی تھی۔

’پی سی بی کو چاہیے کہ اگر کسی پاکستانی کھلاڑی یا ایمپائر پر میچ فکسنگ کا الزام لگے تو انہیں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے حوالے کرنے کی بجائے خود تحقیقات کرے۔

ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ ان کے دور کی بہت سے ایسی پالیسیاں تبدیل کر دی گئیں جو کرکٹ اور کھلاڑیوں کے لیے بہترین تھیں۔’اب ساری توجہ کمرشل ازم پر ہے اس میں بھی کامیابی دکھائی نہیں دیتی۔

’ اگر ہم اُس وقت پاکستان سپر لیگ شروع کرتے تو ملک میں ہی تمام میچ کراتےکیونکہ عالمی کھلاڑیوں کے یہاں کھیلنے سے ہمارے کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھتا ہے اور وہ پیسے بھی خوب کما سکتے ہیں۔‘

 

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ