‘ایف بی آر نظام میں ناکامی کی سزا ٹیکس دہندگان کو نہیں‘

تقریباً 300 افراد نے وفاقی ٹیکس محتسب آفس میں شکایات درج کرائی ہیں۔

معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر سے  متاثرہ ٹیکس گزاروں کا ڈیٹا طلب کیا ہے (اے ایف پی)

وفاقی ٹیکس محتسب نے ٹیکس ایمنسٹی سکیم میں ٹیکس چالان جمع کرنے کے باوجود ڈکلیئریشن جمع کرانے سے محروم رہ جانے والے کیسسز سے متعلق تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

 تقریبا300 افراد نے وفاقی ٹیکس محتسب آفس میں شکایات درج کرائی ہیں۔ جن کا موقف ہے کہ 12ہزار افراد نے سال 2019 میں ڈیڈ لائن 3 جولائی 2019 سے پہلے حکومت کو تقریبا 2.6 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرایا ہے لیکن ایف بی آر کے آن لائن سسٹم کی خرابی کی وجہ سے اثاثہ جات ڈیکلیئر کرنے میں ناکام رہے۔

وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر سے متاثرہ ٹیکس دہندگان کا ڈیٹا طلب کیا ہے۔ وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کے ارکان لینڈ ریونیو(آپریشنز)، قانونی ماہر، ممبر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ارکان لینڈ ریونیو پالیسی کو طلب کرنے کے نوٹسز جاری کئے تھے ۔ اس حوالے سے بروز منگل وفاقی ٹیکس محتسب کی ایف بی آر کے مذکورہ سینئیر افسران کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ ایف بی آر کے مطابق ان کا سسٹم آخری تاریخ تک فعال تھا۔ میٹنگ کے دوران ان کیسسز کے مختلف پہلو زیر بحث آئے اور اس مسئلے کو جلد سے جلد حل کرنے کا اعادہ کیا گیا۔

14مئی 2019 کو صدارتی آرڈننس کے تحت ٹیکس ایمنسٹی سکیم (ایسٹ ڈیکلیئریشن سکیم ایکٹ 2019) شروع کی گئی تھی جس کے تحت لوگ اپنے ایسے اثاثے ظاہر کر سکتے تھے جو انہوں نے انکم ٹیکس گوشواروں میں ظاہر نہیں کئے تھے۔

 اس سکیم سے ہزاروں افراد نے فائدہ اٹھایا تھا لیکن تقریبا بارہ ہزار افراد کا موقف ہے کہ ٹیکس جمع کرانے کے باوجود ایف بی آر کے آن لائن سسٹم(آئی آر آئی ایس) میں فنی خرابی کے باعث وہ اپنے اثاثے ٹیکس گوشواروں میں ظاہر کرنے سے محروم رہ گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دسمبر 2019 میں پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے ایک وفد نے وفاقی ٹیکس محتسب سے ملاقات کے دوران اس معاملے میں از خود نوٹس لینے کی اپیل کی تھی۔ پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ ایف بی آر کے آئی آر آئی ایس سسٹم میں فنی خرابی ہونے کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد اثاثے ظاہر کرنے میں ناکام رہی ۔آج تک ایف بی آر کی طرف سے اس معاملے کو حل کرنے کیلئے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی جو کہ بدانتظامی کے زمرے میں آتا ہے۔

ایف بی آر سے مایوس ہونے کے بعد متاثرہ افراد نے وفاقی ٹیکس محتسب کو درخواستیں دیں۔ اس ضمن میں پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے ارکان نے وفاقی ٹیکس محتسب کو دی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کا مقصد ٹیکس سسٹم کے استحکام اور معیشت کو دستاویزی بنانے کیلئے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا تھا۔ اب ایف بی آر کے سسٹم کی ناکامی کی سزا ٹیکس دہندگان کو نہیں ملنی چاہیے اور ان افراد کیلئے آئی آر آئی ایس سسٹم کو دوبارہ کھولا جائے تاکہ وہ اپنے اثاثہ جات آن لائن داخل کرا سکیں اور ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اُٹھا سکیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت