غیر ملکی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد امریکہ کی عراق میں جوابی کارروائی

پینٹاگون نے جمعرات کو جاری بیان میں کہا کہ ان کے خیال میں اس ہفتے عراقی درالحکومت کے قریب واقع تاجی فوجی اڈے پر حملےکے پیچھے ایرانی حمایت یافتہ گروپس کا ہاتھ تھا۔

فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکا کہ امریکی فضائی کارروائی میں کتنے لوگ ہلاک یا زخمی ہوئے (اے ایف پی فائل)

پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ بغداد کے قریب امریکہ کے فضائی حملے بدھ کو عراقی فوجی اڈے پر راکٹ حملوں کی جوابی کارروائی ہے، جس میں دو امریکی اور ایک برطانوی فوجی ہلاک ہو گیا تھا۔

امریکی محکمہ دفاع نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ فضائی کارروائی میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا ’کتائب حزب اللہ‘ کے اسلحے کے ان پانچ ذخائر کو نشانہ بنایا گیا جو ممکنہ طور پر امریکہ اور اتحادی افواج کے خلاف استعمال ہو سکتے تھے۔  

بیان کے مطابق اس ہفتے عراقی درالحکومت کے قریب واقع تاجی فوجی اڈے پر حملے کے، جس سے 14 افراد زخمی بھی ہوئے تھے، پیچھے ایرانی حمایت یافتہ گروپس کا ہاتھ تھا۔

’یہ (امریکی فضائیہ کے) حملے دفاعی اور برابر کی کارروائی تھی اور یہ ایران کے حمایت یافتہ ان گروہوں کے خطرات کے خلاف براہ راست جوابی حملہ تھا جو اتحادی افواج کی میزبانی کرنے والے اڈوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کا کہنا تھا: ’امریکہ اپنے لوگوں، مفادات اور اتحادیوں پر حملے برداشت نہیں کرے گا۔ جیسا کہ ہم نے حالیہ مہینوں میں اس کا مظاہرہ کیا ہے، ہم عراق اور خطے میں اپنی افواج کے تحفظ کے لیے کسی بھی قسم کی کارروائی سے گریز نہیں کریں گے۔‘

فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ امریکی فضائی کارروائی میں کتنے لوگ ہلاک یا زخمی ہوئے اور اسلحے کے ذخیروں کو کتنا نقصان پہنچا۔

وزارتِ دفاع نے تاجی کیمپ حملے میں ہلاک ہونے والی برطانوی اہلکار کا نام ظاہر کر دیا ہے۔ برطانوی وزارت دفاع کے مطابق بدھ کی شام ہونے والے حملے میں 26 سالہ میڈیک لانس کارپورل، بروڈی گلیون اس وقت ہلاک ہوئیں جب وہ ’آئرش گارڈز بیٹل گروپ‘ کی رکن کی حیثیت سے رضاکارانہ خدمات انجام دے رہی تھیں۔

بروڈی گلیون کے کمانڈنگ آفیسر نے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ گروپ کی ہر دل عزیز رکن تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میڈیک لانس کارپورل کے ساتھ خدمات انجام دینے پر وہ فخر اور اعزاز محسوس کرتے ہیں۔

’سکاٹش اینڈ نارتھ آئرش یومنری‘ کے کمانڈنگ آفیسر لیفٹیننٹ کرنل ولیم لیک نے کہا: ’وہ زندگی سے بھرپور سپاہی تھیں جو آپریشنز کے دوران تعیناتی کے لیے پُرعزم رہتی تھیں، دوسروں کی مدد کرتیں، جو آگے بڑھنے اور عملی تجربہ حاصل کرنے میں جُتی رہتی تھیں۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’ہمارے ساتھ وہ نسبتاً مختصر وقت میں پہلے ہی بہت نیک نامی حاصل کر چکی تھیں اور یہ بات پوری طرح سے واضح ہے کہ ان کے سویلین اور فوجی کیریئر میں بڑی کامیابیاں ان کا مقدر تھیں۔ ان کی کمی کو شدت سے محسوس کیا جارہا ہے۔

میں ان کے خاندان اور پیاروں سے دلی تعزیت کرتا ہوں۔ وہ میرے اور ہماری رجیمینٹ کے ہر فرد کے ذہنوں اور دعاؤں میں رہیں گی۔‘

اس سے قبل جمعرات کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ یہ حملہ برداشت نہیں کیا جائے گا جبکہ وزیر خارجہ ڈومینک راب نے کہا کہ یہ ایک ’بزدلانہ‘ عمل تھا۔

انہوں نے مزید کہا: ’ہم ایسی مذموم کارروائیوں کے خلاف اپنا دفاع کریں گے اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا