شوہر ویڈیوز بناتے رہتے ہیں، خرچہ نہیں دیتے، بیوی کی شکایت

پشاور کی ایک خاتون نے ایک مقامی عدالت میں درخواست دائر کر کے استدعا کی ہے کہ ان کے شوہر ان کا اور بچوں کا خرچہ برداشت نہیں کرتے اور صرف ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے میں لگے رہتے ہیں لہذا عدالت شوہر کو پابند بنائے کہ وہ اخراجات اٹھائیں۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شوہر نے اپنی پہلی بیوی کے ایک بچے کو بھی ٹک ٹاک پر لگایا ہے اور خود بھی ٹک ٹاک ویڈیوز بناتے رہتے ہیں اور ان کو اور بچوں کو خدا کے بھروسے پر چھوڑ دیا ہے (تصویر: سوشل میڈیا)

پشاور کی ایک خاتون نے ایک مقامی عدالت میں درخواست دائر کر کے استدعا کی ہے کہ ان کے شوہر ان کا اور بچوں کا خرچہ برداشت نہیں کرتے اور صرف ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے میں لگے رہتے ہیں لہذا عدالت شوہر کو پابند بنائے کہ وہ اخراجات اٹھائیں۔

عدالت نے شوہر کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔

پشاور ہائی کورٹ کے وکیل محب کاکاخیل کے وساطت سے دائر درخواست میں خاتون نے لکھا ہے کہ ان کے شوہر کی چار بیویاں ہیں اور مجموعی طور پر  13 بچے ہیں۔ درخواست گزار تیسری بیوی ہیں اور ان کے تین بچے ہیں۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شوہر نے اپنی پہلی بیوی کے ایک بچے کو بھی ٹک ٹاک پر لگایا ہے اور خود بھی ٹک ٹاک ویڈیوز بناتے رہتے ہیں اور ان کو اور بچوں کو خدا کے بھروسے پر چھوڑ دیا ہے۔

درخواست میں انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ان کے بچوں نے مارچ میں ہونے والے سکول کے امتحانات بھی نہیں دیے کیونکہ شوہر نے ان کو سکول جانے سے یہ کہہ کر منع کردیا کہ وہ سکول کے خرچے برداشت نہیں کر سکتے۔ درخواست کے مطابق شوہر نے کا کہنا ہے کہ وہ صرف ان بچوں کا خیال رکھیں گے جو ان کے ساتھ ٹک ٹاک ویڈیوز بنائیں گے۔

’شوہر نے چوتھی بیوی بھی ٹک ٹاک پر ڈھونڈ لی ہے۔‘

درخواست میں عدالت کو بتایا گیا ہے کہ ان کے شوہر ایک بچے کی ’قابل اعتراض‘ ویڈیوز بھی ٹک ٹاک پر بناتے ہیں جس سے بچے کا مستقبل خراب ہو سکتا ہے اور اس کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔

انہوں نے شکایت کی ہے کہ پانچ مہینوں سے انہوں نے گھر کا کرایہ ادا نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے مالک کی جانب سے ان کو مکان خالی کرنے کا نوٹس ملا ہے۔ یہ وجہ بھی ان کی اور بچوں کی ذہنی پریشانی کا سبب بن رہی ہے۔

انہوں نے بتایا: ’شوہر کے پاس لاکھوں روپے کی گاڑی ہے لیکن پھر بھی وہ گھر کا خیال نہیں رکھتے اور نہ بچوں کا خرچہ دیتے ہیں جس سے گھر چلایا جا سکے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

درخواست گزار کے وکیل محب کاکاخیل نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ فیملی عدالت میں خاتون کی جانب سے درخواست دائر کی گئی ہے جس میں فیملی جج سمیع اللہ نے ان کے شوہر کو عدالت میں پیش ہونے کے لیے نوٹس جاری کر دیا ہے۔

شوہر کا موقف

انڈپینڈنٹ اردو نے شوہر وحید مراد سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ’سب کچھ ایک شخص کی ایما پر کیا گیا ہے جو مجھے بدنام کرنا چاہتا ہے۔‘

انہوں نے بتایا: ’میں ٹک ٹاک پر ویڈیوز بناتا ہوں تو یہ میرا اپنا ذاتی فعل ہے اور اپنی مرضی ہے اور کوئی بھی مجھے ویڈیوز بنانے سے نہیں روک سکتا۔ اگر کوئی لڑکی مجھ سے ٹک ٹاک ویڈیو اپنی مرضی سے بنواتی ہے تو اس پر بھی کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔‘

بیوی اور بچوں کا خیال نہ رکھنے کے حوالے سے انہوں نے دعویٰ کیا کہ کسی نے سازش کے تحت بدنام کرنے کے لیے ان کی بیوی کو ورغلایا تھا لیکن اب یہ مسئلہ حل ہوگیا ہے۔ ’گذشتہ دن بیوی سے مل کر میں نے یہ مسئلہ حل کر لیا ہے اور اب بھی آپ سے بات کرتے ہوئے میں اپنی اسی بیوی کے ساتھ بیٹھا ہوں۔‘

انہوں نے بتایا کہ وہ ایک دن اپنی اسی بیوی اور باقی دن دوسری بیویوں کے گھر میں رہتے ہیں کیونکہ ان کے گھر الگ الگ ہیں۔

ان کا کہنا تھا: ’عدالت میں ہم دونوں پیش ہو کر یہ درخواست واپس لے لیں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان