کرونا وائرس پر پیغام تنقید کی زد میں کیوں؟

وائرس کو شکست دینے والے ’پبو کا بدمعاش‘ کے کردار کے تخلیق کاروں کا کہنا ہے کہ کارٹون ویڈیو کا مقصد لوگوں میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔

خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے کچھ نوجوانوں کی جانب سے کرونا (کورونا) وائرس سے متعلق آگاہی کا ایک ویڈیو پیغام اس وقت تنقید کی زد میں آگیا جب کچھ لوگوں نے سوشل میڈیا پر یہ سوال اٹھایا کہ آخر ایک بدمعاش کردار کو اس پیغام کے لیے کیوں تجویز کیا گیا۔

کوک سٹوڈیو کے ایک ویڈیو پروڈیوسر ذیشان پرویز کی جانب سے تجویز کردہ اس کارٹون ویڈیو میں مشہور پشتون سیاسی مبصر فصیح ذکا اور خیبر پختونخوا کے مشہور گلوکار ہمایون خان نے مشترکہ طور پر کام کیا ہے۔ اس میں کرونا وائرس کے حوالے سے عوام کو مزاحیہ انداز میں حفاظتی اقدامات اٹھانے پر زور دیا گیا ہے۔

اس ویڈیو پیغام کے مرکزی اور فرضی  کردار کا نام ’پبو کا بدمعاش‘ ہوتا ہے جو باآواز بلند کرونا وائرس کو للکار کر کہتا ہے کہ تم میرے لوگوں کو مزید پریشان نہیں کر سکتے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وہ کہتا ہے: ’تمہاری موت میرے ہاتھوں لکھی ہے۔‘

اسی دوران ایک شخص آگے بڑھ کر اس طاقتور شخص سے کہتا ہے: ’یہ لیں میرا لائسنس والا تیس بور پستول۔‘

تاہم پبو کا بدمعاش اسے لینے سے انکار کر دیتا ہے، اس طرح دوسرا شخص بڑھ کر تلوار اور تیسرا شخص ایک راکٹ لانچر کی پیشکش کرتا ہے۔ لیکن وائرس کو شکست دینے والا شخص یہ کہہ کر انکار کرتا ہے کہ صابن اس کا قانون ہے۔

اور پھر وہ ہاتھ صحیح طریقے سے دھو کر کرونا وائرس کو ختم کر دیتا ہے۔

اس ویڈیو کو دیکھ کر بہت سے لوگوں نے یہ کہہ کر تنقید کی کہ آخر پشتونوں کی کوئی ویڈیو اسلحے کی نمائش کے بغیر کیوں مکمل نہیں ہوتی؟

اس معاملے پر انڈپینڈنٹ اردو نے ہمایون خان سے رابطہ کیا جن کا کہنا تھا کہ اس کارٹون کا آئیڈیا فصیح ذکا نے دیا تھا، ذیشان پرویز نے اس پر کام کیا جب کہ خود انہوں نے اس ویڈیو کا پیغام ریکارڈ کیا۔

انہوں نے کہا: ’یہ ایک مثبت پیغام ہے۔ اور بدمعاش کے کردار کا مقصد ایک طاقت دکھانی ہے، کہ کیسے کرونا وائرس سے لڑا جا سکتا ہے، جیسے کہ ہاتھ دھونا، اور اپنی صفائی کا خیال رکھنا۔‘

ہمایون نے مزید بتایا کہ انہوں نے اسلحے کی جو بات اس ویڈیو میں بیان کی ہے دراصل وہ اسلحے کی نفی ہے۔

ان کے بقول: ’اسی لیے تو پبو کا بدمعاش کہہ رہا ہوتا ہے کہ ہمیں ہتھیار، راکٹ لانچر وغیرہ کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ ہم ہاتھ دھوکر، ماسک پہن کر اس کو شکست دیں گے۔ لہذا اس میں تمام مثبت پیغام دیے جارہے ہیں تاکہ ہم اپنے صوبے سے ایک ایسی  تخلیقی چیز دے سکیں جس میں مزاح کے ذریعے عوام میں آگہی پیدا کر سکیں،اور ان مشکل حالات میں عوام کا ساتھ دے سکیں۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا