سرحد کی بندش: بھارت میں پھنسے پاکستانیوں کی حکومت سے مدد کی اپیل

کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر پاکستان کی سرحدیں بند ہونے کے باعث 26 پاکستانی اس وقت بھارت میں موجود اور وطن واپسی کے منتظر ہیں۔

بھارت میں موجود ایک پاکستانی شہری اپنا پاسپورٹ دکھاتے ہوئے (ویڈیو سکرین گریب)

‘ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان واہگہ-اٹاری بارڈر پر پھنس گئے ہیں اور ہمارے ویزے ختم ہو گئے ہیں۔ بھارتی حکومت نے ویزوں میں توسیع کی ہے، لیکن یہاں پر ہم دیگر مسائل سے بھی دوچار ہیں۔'

کرونا (کورونا) وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر پاکستان کی سرحدیں بند ہونے کے باعث احسان احمد سمیت دیگر 26 پاکستانی بھارت واہگہ-اٹاری سرحد پر موجود ہیں۔

احسان آج کل امرتسر میں اپنے رشتے داروں کے پاس مقیم ہیں۔ انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ان سمیت تقریباً 26 پاکستانی، جن میں سکھ اور ہندو بھی شامل ہیں، جب 18 مارچ  کو اٹاری سرحد پر گئے تو انہیں کہا گیا کہ پاکستان کی جانب سے سرحد  کو کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر بند کردیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا: 'اب مسئلہ یہ آ رہا ہے کہ کچھ پاکستانی ہندو جو بھارت کے دور دراز صوبوں میں اپنے رشتے داروں سے ملنے آئے تھے اور پرواز لے کر وہ اٹاری بارڈر پر پہنچ گئے تھے لیکن وہاں جاکر انہیں پتہ چلا کہ سرحد بند ہے۔ اب لوکل ٹرانسپورٹ بھی بند ہیں اور نہ ہی ان کے پاس اتنے پیسے ہیں کہ وہ پورے خاندان کے ساتھ دوبارہ بذریعہ جہاز واپس اپنے رشتہ داروں کے پاس جا سکیں۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

احسان نے مزید بتایا کہ جب انہوں نے بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ وہ فہرست بنا رہے ہیں اور اسے پاکستان بھجوائیں گے، جس کے بعد ان کے جانے کا بندوبست کیا جائے گا تاہم ابھی کچھ لوگوں کے ساتھ آن لائن ویزہ ایپلیکشن کا مسئلہ آرہا ہے۔

ان کا کہنا تھا: 'بھارتی حکومت نے ہمیں ویزے میں توسیع کے لیے آن لائن ایپلیکشن دینے کو کہا ہے لیکن بعض لوگوں کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت موجود نہیں ہے، جس کی وجہ سے اگر انہوں نے اپلائی نہیں کیا ان کا پاکستان جانا مشکل ہو جائے گا۔'

بھارت میں پھنس جانے والوں میں لاہور کے رہائشی جاوید اقبال بھی ہیں، جنہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بھیجی گئی ویڈیو میں بتایا کہ وہ کاروبار کے سلسلے میں بھارت گئے تھے، لیکن جب19  مارچ کو اٹاری سرحد پہنچے تو انہیں بتایا گیا کہ سرحد بند ہوگئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 'گذشتہ دس دن سے ہم یہاں پھنسے ہوئے ہیں، میری شوگر اور دل کے مرض کی دوا بھی ختم ہوگئی ہے، میں دوا بھی نہیں خرید سکتا کیونکہ یہاں کرفیو لگا ہوا ہے۔'

جاوید نے اپیل کی کہ وہ ابھی امرتسر میں ہیں اور امرتسر سے اٹاری بارڈر تک کا راستہ صرف30  منٹ پر مشتمل ہے، لہذا پاکستانی حکومت انہیں یہاں سے نکالنے میں ان کی مدد کرے۔

میڈیکل ویزا پر بھارت جانے والے پانچ پاکستانیوں کی وطن واپسی

دوسری جانب میڈیکل ویزا پر بھارت جانے والے پانچ پاکستانی اٹاری-واہگہ کے راستے سے وطن پہنچ گئے ہیں۔

بھارت میں موجود پاکستانی ہائی کمشن نے اعلامیے میں بتایا کہ ان شہریوں میں چوہدری محمد اشفاق، نگہت مختار، یاسین مختار، محمد خالد اور چوہدری محمد آصف شامل ہیں۔

ہائی کمیشن میں موجود پریس اتاشی معاذ طارق نے بتایا کہ یہ پاکستانی بھارت میں میڈیکل ویزا پر گئے تھے اور کرونا وائرس کی پابندیوں کے باعث نئی دہلی میں پھنس گئے تھے، جس پر پاکستانی ہائی کمیشن نے ان کی وطن واپسی ممکن بنائی۔

معاذ طارق نے مزید بتایا کہ پاکستانی ہائی کمیشن بھارت اور پاکستان میں متعلقہ اداروں سے قریبی رابطوں میں ہے تاکہ بھارت میں پھنسے باقی پاکستانیوں کی بھی جلد واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان