25 اپریل تک کرونا کے متاثرین کی تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ

 وفاقی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں مہلک وبا پر قابو پانے سے متعلق پیش کیے گئے نیشنل ایکشن پلان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں ماہ کے دوران پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔

اس وقت پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ لوگوں کی کل تعداد 2708 ہے ـ(تصویر: اےا یف پی)

وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 25 اپریل تک پاکستان میں کرونا (کورونا) وائرس کی وبا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 50 ہزار تک پہنچ جانے کا امکان ہے۔

 سپریم کورٹ میں کرونا وائرس سے متعلق دائر ایک درخواست کے مقدمے میں وفاقی حکومت نے ہفتے کے روز عدالت عظمیٰ میں مہلک وبا پر قابو پانے سے متعلق قومی ایکشن پلان اور دیگر متعلقہ دستاویزات جمع کیں۔

یہ دستاویزات وفاقی حکومت کی طرف سے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کے ڈپٹی سیکریٹری نے سپریم کورٹ میں پیش کیں۔

عدالت کے سامنے پیش کیے گئے نیشنل ایکشن پلان کے مطابق رواں ماہ کے دوران پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی سے اضافہ ہوگا اور 25 اپریل تک اس وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 50 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔

تاہم رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ کوئی حتمی اعداد و شمار نہیں ہیں بلکہ بین الاقوامی طور پر کرونا وائرس کے پھیلنے کی شرح کی بنیاد پر محض اندازہ لگایا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نیشنل ایکشن پلان میں دی گئی تفصیلات کے مطابق اپریل میں کرونا وائرس کا شکار بننے والے 50 ہزار لوگوں میں سے 41 ہزار سے زیادہ معمولی طور پر متاثر ہوں گے جبکہ سات ہزار شدید اور دو ہزار سے زیادہ سنگین نوعیت کے متاثرین ہوں گے۔

رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے 50 ہزار متاثرین کی تعداد یورپی اور امریکی ممالک میں وائرس کے متاثرین سے بہت کم ہو گی۔

 یاد رہے کہ اس وقت پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ لوگوں کی کل تعداد 2708 ہے۔ پنچاب میں سب سے زیادہ 1072 متاثرین ہیں جبکہ اب تک کرونا وائرس کے باعث 41 اموات ہو چکی ہیں۔

چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے بھی کہا تھا کہ ملک میں کرونا وائرس کی وبا زیادہ لوگوں کو متاثر کرے گی، تاہم ابھی یہ بتانا مشکل ہوگا کہ وبا کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ کس شرح سے ہو گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ اعدادو شمار موصول ہو رہے ہیں اور ان کا شماریاتی تجزیہ جاری ہے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا تھا کہ ایک ہفتے میں حکومت اس پوزیشن میں ہو گی کہ کرونا وائرس کے متاثرین کے اضافے سے متعلق کوئی پیشگوئی کر سکے۔

سپریم کورٹ میں پیش کی گئی مذکورہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے کرونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لیے تقریباً دس ارب روپے کا بجٹ مختص کیا، صوبائی حکومتوں اور طبی ماہرین سے رجوع کیا اور وبا سے نمٹنے کے لیے طریقہ کار اور ایس او پیز بنائے۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ عوام کو کرونا وائرس کے حوالے سے مستقبل کے تخمینوں پر کان نہیں دھرنے چاہییں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ 'کرونا وائرس سے متعلق پیش کیے جانے والے تخمینہ جات محض اندازے ہیں۔ یہ اعدادوشمار کوئی حرف آخر نہیں ہیں۔ '

ڈاکٹر ظفر مرزا نے مزید کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اور سول اور عسکری ادارے صورت حال کو مانیٹر کررہے ہیں جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں وسائل کے باوجود حالات برے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان