لاک ڈاؤن میں ویڈیو گیمز پر 10 ارب ڈالرز خرچ

دنیا کے کئی حصوں میں کرونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن کی وجہ سے ویڈیو گیمز کھیلنے کے رجحان میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔

لاک ڈاؤن کے باعث ویڈیو گیمز کو آن لائن خرید کر ڈاؤن لوڈ کیا گیا جس کی بدولت خریداری کا نیا ریکارڈ بنا (اے ایف پی)

مارکیٹ ٹریکر سپرڈیٹا نے جمعرات کو بتایا کہ دنیا کے کئی حصوں میں کرونا (کورونا) وائرس کے سبب لاک ڈاؤن کی وجہ سے ویڈیو گیمز کھیلنے کے رجحان میں زبردست اضافہ ہوا اور صرف مارچ میں ویڈیو گیمز پر 10 ارب امریکی ڈالرز خرچ  کیے گئے۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کونسولز پر کھیلے جانے والے بڑے ویڈیو گیمز پر خرچ ہونے والی رقم مارچ میں ایک ہی چھلانگ میں ڈیڑھ ارب ڈالرز تک جا پہنچی۔

فروری میں ان گیمز پر88 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز خرچ کیے گئے تھے۔ اس مدت کے دوران طاقت ور کمپیوٹرز کے ذریعے کھیلے جانے والے گیمز پر 56 فیصد اضافہ کے ساتھ 56 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز خرچ کیے گئے۔

سپرڈیٹا نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا: 'کرونا بحران میں لوگ قابل بھروسہ تفریح کے طور پر ویڈیو گیمز پر توجہ دے رہے ہیں اور دوسروں کے ساتھ رابطے میں رہنے کے لیے آن لائن ملٹی پلیئر کا آپشن استعمال کرتے ہیں۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈسٹری ٹریکر کے مطابق مارچ کے دوران ڈیجیٹل گیمز سے اکٹھے ہونے والے سرمائے کو سامنے رکھتے ہوئے رواں سال اس میں 11 فیصد اضافہ ہوا۔

سپرڈیٹا کے مطابق ویڈیو گیمز بنانے والی جاپانی کمپنی نینٹینڈو کی خاندان بھر کے لیے 'اینیمل کراسنگ' سیریز کے'نیوہورائیزن' نامی سمولیشن ویڈیوگیم کی مارچ میں 50 لاکھ کاپیاں فروخت ہوئیں جو ایک ہی ماہ میں فروخت کا ریکارڈ ہے۔

لاک ڈاؤن کے باعث ویڈیو گیمز کی دکانیں بند ہونے وجہ سے ان گیمز کو آن لائن خرید کر ڈاؤن لوڈ کیا گیا جس کی بدولت خریداری کا نیا ریکارڈ بنا۔

سپرڈیٹا کے مطابق مارچ میں سمارٹ موبائل فون گیمز کی خریداری میں 15 فیصد اضافہ ہوا۔

'پوکیمون گو' نامی اینڈروئیڈ فون گیم کی فروخت میں 18 فیصد اضافہ ہوا۔ گیم بنانے والی کمپنی نیانٹک نے کھیل میں آسانی پیدا کرنے کے لیے اس کے فیچرز میں تبدیلیاں کی ہیں۔

توقع ہے کہ نئی جنریشن کےایکس باکس اور پلے سٹیشن کونسول ہارڈ ویئر سے مطابقت رکھنے والے گیمز کے ساتھ اس سال کے آخر تک لانچ کردیے جائیں گے۔

مائیکروسوفٹ اپنے نئے گیمنگ کونسول ایکس باکس سیریز 10 کے نئے ڈیزائن کی نقاب کشائی کر دی ہے۔

ادھرسونی کمپنی اپنا طاقت ورپلے سٹیشن فائیو مارکیٹ میں لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ تاہم کلاؤڈ گیمنگ کی وجہ سے کونسولز خطرے سےدوچار ہیں۔

گوگل نے اس سال کے آغاز میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھروں تک محدود افراد کے لیے اپنا سٹیڈیا نامی آن لائن گیمنگ پلیٹ فارم مفت کردیا تھا۔

گذشتہ برس متعارف کروائے گئے اس گیمنگ پلیٹ فارم کو اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ لوگوں کو کونسول کے معیار والے گیمز تک آسان رسائی ملے۔

کلاؤڈ گیمنگ سروس سٹیڈیا کے نائب صدر فِل ہیریسن نے اپنی ایک آن لائن پوسٹ میں کہا کہ سماجی دوری اہم ہے لیکن طویل عرصے تک گھر میں رہنا مشکل ہونے کے ساتھ ساتھ تنہائی کا احساس پیدا کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دوستوں اور خاندان کے  ساتھ رابطے میں رہنے لیے ویڈیو گیمز قابل قدر ذریعہ ہو سکتے ہیں۔

گوگل نے دو ماہ تک سٹیڈیا تک مفت رسائی فراہم  کی ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی