بکنگھم لاک ڈاؤن کے بعد 'گھوسٹ ٹاؤن' بن گیا

برطانیہ میں لاک ڈاؤن کے بعد چھوٹے قصبوں اور علاقوں میں سے ایک بکنگھم کی کیا صورتحال ہے، جانیے اس وی لاگ میں۔

بکنگھم، آکسفورڈ اور ملٹن کینس کے شہروں کے درمیان ایک چھوٹا قصبہ ہے، جس کی آبادی صرف 12 سے 15 ہزار کے درمیان ہے۔

یہ گھر ہے برطانیہ کی سب سے پرانی نجی یونیورسٹی، 'یونیورسٹی آف بکنگھم' کا، جہاں تین ہزار سے زیادہ طلبہ پڑھتے ہیں۔

ایک چھوٹی بستی ہونے کی وجہ سے بکنگھم میں لاک ڈاؤن کافی موثر ہے اور یہاں کرونا (کورونا) وائرس کے بہت زیادہ کیس سامنے نہیں آئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بکنگھم شائر کی کاؤنٹی میں کووڈ۔19 کے صرف 195 کیس ہیں جبکہ پڑوس کی آکسفورڈ شائر میں 234 اور ہرٹ فورڈ شائر میں 480 لوگ کرونا وائرس کا شکار ہیں۔

بکنگھم جیسے چھوٹے قصبوں میں بسوں کی سہولت کم ہے جس سے یہاں کے لوگوں کا لندن جیسے بڑے شہروں سے رابطہ کمزور ہو گیا ہے۔

گنجان آباد بکنگھم یونیورسٹی آج کل بالکل خالی ہے، پارکس بند جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کا شور نہیں۔ اب آپ کو یہاں کی سڑکوں پر لومڑیاں اور ہرن گھومتے پھرتے نظر آئیں گے۔ ایسے وقت میں مقامی لوگ یہی سوچ رہے ہیں کہ اس سناٹے کا اختتام کب ہو گا؟

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ