بٹ کوئن سونے سے بھی قیمتی اثاثہ بن گیا

مارچ میں چار ہزار ڈالرز تک بڑی گراوٹ کے باوجود بٹ کوئن کی قیمت گذشتہ چار ماہ کے دوران تقریباً تین گنا بڑھ چکی ہے۔

لاک ڈاؤن کے بعد سونے اور بٹ کوئن کی قدر میں مارچ کے وسط سے بے پناہ اضافہ دیکھا گیا ہے (اے ایف پی)

کرپٹو کرنسی بِٹ کوائن قیمت میں اچانک اضافے سے سونے، چاندی اور خام تیل کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 2020 میں سب سے بہتر کارکردگی دکھانے والا اثاثہ بن گئی ہے۔ 

مارچ میں ایک بڑی گراوٹ کے باوجود، جس نے اس کی قدر چار ہزار ڈالرز تک کم کر دی تھی، بٹ کوئن کی قیمت گذشتہ چار ماہ کے دوران تقریباً ایک تہائی بڑھ چکی ہے۔

اسی عرصے کے دوران سونے کی قدر میں 13 فیصد اضافہ ہوا جب کہ چاندی کی قیمت 14 فیصد اور خام تیل کی قیمتیں 70 فیصد تک گر گئی ہیں۔

بٹ کوئن کی قدر میں بحالی ایک غیر معمولی پیش رفت، جسے 'ہیلونگ' (نصف) کے نام سے جانا جاتا ہے، سے دو ہفتے پہلے سامنے آئی ہے، جب بٹ کوئن کی تخلیق 50 فیصد تک گر جائے گی۔   

یہ بٹ کوئن کی 11 سالہ تاریخ میں تیسری بار ہو گا جب اس کی تخلیق نصف کر دی جائے گی اور مارکیٹ تجزیہ کاروں کو یقین ہے کہ اس سے کرپٹو کرنسی کی قدر رواں سال میں اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو لے گی۔ 

دنیا بھر میں کرونا وبا کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کے بعد سونے اور بٹ کوئن کی قدر میں مارچ کے وسط سے بے پناہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس وبا اور لاک ڈاؤن کا نتیجہ یہ نکلا کہ دنیا بھر کی معیشتیں سست روی کا شکار ہو گئیں اور سٹاک مارکیٹں تاش کے پتوں کی مانند ڈھیر ہو گئیں جس کے بعد سرمایہ کاروں کو اپنی دولت کے تحفظ کے لیے محفوظ اثاثوں کی ضرورت محسوس ہوئی۔ 

اسی وجہ سے معیشت کی غیر یقینی صورت حال کے دوران سونے نے روایتی طور پر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا تاہم مارکیٹ کے اعدادوشمار سے معلوم ہوتا ہے کہ بٹ کوئن کی محدود سپلائی نے اسے محفوظ اثاثوں کے لیے بہترین انتخاب بنا دیا ہے۔

مالیاتی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی 'آئی جی' سے وابستہ مارکیٹ کے سینیئر تجزیہ کار جوشوا موہنی نے دی انڈپینڈنٹ کو بتایا: 'مئی میں نصف تخلیق سے قبل بٹ کوئن کی قدر میں اضافہ ہو رہا ہے اور سرمایہ کار ہر چار سال بعد اس کی سپلائی میں ہونے والی کمی سے مثبت اثرات کی توقع کر رہے ہیں۔'   

موہنی کے مطابق 'جیسا کہ دسمبر 2018 میں سپلائی کی کمی کے بعد بٹ کوئن کی قدر میں 182 فیصد اضافہ دیکھا گیا تھا، اسی انداز میں اس تیسری ہیلونگ کے موقعے پر ہم تیزی کے اثرات دیکھ رہے ہیں۔'

انہوں نے مزید کہا: 'وسیع تر نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو مرکزی بینک کی جانب سے نمو میں بڑی کمی اور حکومتی قرضوں سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اپنے سرمائے کی قدر و قیمت میں کمی سے بچنے کے لیے کیوں بہت سے سرمایہ کار اپنی دولت کو متبادل اثاثوں میں جمع کرنے کی ضرورت محسوس کر رہے ہیں۔' 

اس سے علاوہ دیگر کرپٹو کرنسیز نے بٹ کوئن سے بھی زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جیسا کہ ایتھیریم کی قدر میں رواں سال کے آغاز کے بعد سے 60 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔   

اس کے باوجود بٹ کوئن اور ایتھیریم کی قدر میں حالیہ چڑھاؤ اس اضافے سے کم ہے جب 2017 کے اختتام اور 2018 کے آغاز پر بٹ کوئن کی قیمت موجودہ قدر سے دو گنا زیادہ تھی۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی