'وزیر اعلیٰ نے تعریف تو کردی، مدد کون کرے گا؟'

کوئٹہ کی مختلف سڑکوں پر لاک ڈاؤن متاثرین کے لیے چندہ جمع کرنے والے حفیظ اللہ کہتے ہیں کہ صرف تعریف سے لوگوں کے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔

'آپ غلط کررہے ہیں۔ یہ بینک کی دیوار ہے، اس پر کوئی بھی بینرلگانا منع ہے، اس کی اجازت نہیں۔'  

اس طرح کی صورتحال کا سامنا حفیظ اللہ کو شروع دن سے کرنا پڑ رہا ہے لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح کی رکاوٹیں ان کا راستہ نہیں روک سکتیں۔ 

حفیظ اللہ کے بقول 'میرے چندے کا مقصد فلاحِ انسانیت ہے جو اکثر لوگوں کو معلوم نہیں اس لیے لوگ تنقید زیادہ اور مدد کم کرتے ہیں۔' 

کرونا وائرس کے مرض کو پھیلنے سے روکنے کے لیے بلوچستان سمیت ملک بھر میں کئی ہفتوں سے لاک ڈاؤن ہے جس سے سب زیادہ دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہے۔

حکومت پاکستان نے 'احساس پروگرام' کے تحت لاک ڈاؤن متاثرین کی مدد کا اعلان تو کردیا لیکن صرف 12 ہزار روپے ان کے مسائل کے حل میں مدد گار ثابت نہیں ہو رہے۔ ایسے لوگوں کے مدد کے لیے حفیظ اللہ سرگرم ہیں۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حفیظ اللہ کے مطابق 'میرے ساتھ ایسے لوگوں کا رابطہ ہوا ہے، جن کے پاس ایک وقت کا کھانا بھی نہیں تھا کیونکہ وہ روزانہ کی بنیاد پر کما کر گزر بسر کرتے تھے۔' 

حفیظ نے پہلے مخیر حضرات سے رابطہ کرکے ان سے پیسے جمع کیے اور راشن کی فراہمی کا سلسلہ شروع کیا لیکن پیسے ختم ہوگئے اور ضرورت مند باقی تھے، جس پر انہوں نے چندہ جمع کرنے کا فیصلہ کیا۔ 

'جب لوگوں نے مجھ سے راشن کا تقاضا کیا اور میرے پاس پیسے نہیں تھے تو میں نے ان کے لیے چندہ جمع کرنا شروع کیا۔ جب 10 لوگوں کے لیے پیسے جمع ہوجاتے ہیں تو میں ان کے گھروں میں راشن پہنچا دیتا ہوں۔' 

حفیظ کوئٹہ کی مختلف سڑکوں پر بیٹھ کر چندہ جمع کرتے ہیں اور اب تک تقریباً 150 سے زائد گھرانوں کو راشن فراہم کرچکے ہیں۔

یہ اتنا آسان نہیں جتنا نظر آتا ہے۔ حفیظ بھی بخوبی جانتے ہیں کہ روزے کی حالت میں دھوپ میں بیٹھ کر یہ کام کرنا مشکل ہے۔

'لوگ کہتے ہیں کہ آپ کو کرونا وائرس لگ جائے گا، یہ کام نہ کرو تو میں ان کو کہتا ہوں کہ انسانیت کی خدمت میں یہ بھی قبول ہے۔' 

کرونا وبا نے لوگوں کے روزمرہ معمولات اور زندگیوں پر انتہائی برے اثرات مرتب کیے ہیں۔ حفیظ کے مطابق ضرورت مند بہت ہیں اس لیے میں یہ کام پورا رمضان جاری رکھنا چاہتا ہوں۔ 

حکومت بلوچستان کا اس کام میں تعاون کس حد رہا؟ اس سوال پر حفیظ اللہ نے بتایا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے ان کے کام کی تعریف کرتے ہوئے مسیج کیا کہ آپ اچھا کام کررہے ہیں، اللہ آپ کو کامیاب کرے۔ 

تاہم 'میں جام کمال سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ نے میرے کام کی تعریف تو کردی لیکن مدد کون کرے گا کیونکہ صرف تعریف سے لوگوں کے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔'

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان