مشقوں کے دوران ایرانی جہاز اپنی ہی بحریہ کے ہدف پر، 19 اہلکار ہلاک

ایرانی جنگی جہاز ’کونارک‘ کو بحری مشقوں کے دوران ’غلطی‘ سے لگنے والے میزائل کے نتیجے میں 19 نیوی اہلکار ہلاک جبکہ 15 زخمی ہو گئے۔

ایران کے سرکاری ٹی وی سے27  دسمبر 2019 کو لی گئی اس تصویر میں ایرانی بحریہ کا جہاز 'جماران' بحیرہ عرب میں ایران، روس اور چین کی مشترکہ فوجی مشقوں میں شریک ہے۔ (تصویر: اے ایف پی)

ایک ایرانی جنگی جہاز ’کونارک‘ کو بحری مشقوں کے دوران ’غلطی‘ سے لگنے والے میزائل کے نتیجے میں 19 نیوی اہلکار ہلاک جبکہ 15 زخمی ہو گئے۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ایران اور امریکہ کے درمیان خلیجی پانیوں میں کشیدگی جاری ہے۔

ریاستی میڈیا اور فوج کے مطابق حادثہ اتوار کی دوپہر بندر جسک کے قریب پیش آیا۔

ریاستی ٹی وی چینل نے بتایا کہ حادثہ اُس وقت پیش آیا جب 'کونارک' مشقوں کے دوران ایک ہدف کو اس کے مقام پر پہنچا کر واپس جا رہا تھا کہ ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے داغا جانے والا میزائل اسے آن لگا۔

مسلح افواج نے ایک بیان میں تفصیلات میں جائے بغیر صرف اتنا بتایا کہ کونارک جہاز مشقوں کے دوران ایک حادثے کا شکار ہوا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ جہاز کو 'تکنیکی تحقیقات' کے لیے ساحل پر لایا جا رہا ہے اور مزید تفصیلات جاری ہونے تک لوگ 'قیاس آرئیوں' سے گریز کریں۔

اے ایف پی کے مطابق خبر رساں ایجنسی تسنیم نے اپنی انگریزی ٹویٹ میں کہا کہ 'کونارک کو ایک اور ایرانی جہاز سے داغا جانے والا میزائل لگا۔'

زخمی ہونے والے نیوی اہلکاروں کو سستان اور بلوچستان صوبے کے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

صوبے کی میڈیکل یونیورسٹی کے سربراہ محمد مہران آمینی فرد نے نیم سرکاری نیوز ایجنسی آئی ایس این اے کو بتایا کہ دو اہلکاروں کی حالت نازک ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کونارک نیدر لینڈز کا تیار کردہ ایک لاجسٹیکل سپورٹ جہاز ہے، جسے ایران نے 1979 میں انقلاب سے قبل خریدا تھا۔

ریاستی ٹی وی کے مطابق 447 ٹن وزنی اور 47 میٹر لمبے اس جہاز پر چار کروز میزائل نصب ہیں۔

فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ حادثے کے وقت جہاز پر کتنا عملہ موجود تھا۔

خیال رہے کہ امریکہ اور ایران پچھلے ایک  سال کے دوران خلیجی پانیوں میں اپنی افواج کے درمیان کشیدگی پر بیانات دیتے رہے ہیں۔

دونوں ملکوں کے درمیان آخری مرتبہ 15 اپریل کو کشیدگی دیکھنے میں آئی تھی، جب امریکہ نے دعویٰ کیا کہ ایرانی بوٹس نے اس کی بحریہ کے جہازوں کو ہراساں کیا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس موقعے پر ایک ٹویٹ میں امریکی نیوی کو حکم دیا تھا کہ 'سمندر میں ہمارے جہازوں کو ہراساں کرنے والی ایرانی بوٹس کو تباہ کر دیا جائے۔'

ایک اور واقعے میں ایران کی مسلح افواج نے جنوری میں غلطی سے ایک مسافر طیارے بوئنگ 737 کو تہران سے اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد میزائل سے مار گرایا تھا۔

اس حادثے میں جہاز میں سوار تمام 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا