انسانی جانیں بچاتے ہوئے اپنی جانیں قربان کرنے والوں کے نام

جب یہ نظم سپین کے گٹارسٹ ڈاکٹر رافیل کی نظروں سے گزری تو انہوں نے اس کی دھن ترتیب دی اور ان کی بیٹی نے اسے گایا۔

برطانیہ میں زیرِ تعلیم پاکستانی طالبہ مشائل کامران کی لکھی ہوئی ایک نظم دنیا بھر کے سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔

کرونا کی وبا کے دوران فرنٹ لائن پر کام کرنے والے طبی عملے کے افراد کے لیے اس نظم کو مشائل نے ’اینجلز‘ یعنی ’فرشتے‘ کا عنوان دیا ہے۔

جب یہ نظم سپین کے گٹارسٹ ڈاکٹر رافیل کی نظروں سے گزری تو انہوں نے اس کی دھن ترتیب دی اور ان کی بیٹی نے اسے گایا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

برطانیہ کی آکسفورڈ بروکس یونیورسٹی میں زیرتعلیم مشائل کامران نے انڈپینڈنٹ اردو کو وٹس ایپ کے ذریعے بتایا کہ اپنی نظم کی مقبولیت سے زیادہ انہیں یہ خوشی ہے کہ ان کا پیغام پوری دنیا میں پھیلا۔

ان کے بقول ’یہ خراجِ تحسین ہے ڈاکٹروں، نرسوں، پیرامیڈکس اور ہیلتھ کیئر ورکرز کو، جو انسانی جانیں بچاتے ہوئے اپنی جانیں قربان کر گئے۔ نظم کا مقصد یہ تھا کہ ہم ان کی قربانیاں نہ بھولیں۔ کرونا کے بعد کی دنیا میں بھی یاد رکھیں۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا