سعودی عرب: عدلیہ میں خواتین تحقیقاتی افسران کی تعیناتی

سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوٹر کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ خواتین افسران کو متعدد مقدمات کی تحقیقات پر مامور کیا جائے گا۔

سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر عدلیہ کے شعبے میں 53 خواتین تحقیقاتی افسران کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوٹر کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ خواتین افسران کو متعدد مقدمات کی تحقیقات پر مامور کیا جائے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان میں کہا گیا ہے کہ خواتین کی عدلیہ کے شعبے میں تعیناتی کا مقصد مملکت کےعظیم الشان اصلاحاتی پروگرام ویژن 2030 کے اہداف کا حصہ اور خواتین کو زیادہ با اختیار بنانے کی کوششوں کا تسلسل ہے۔

سعودی عرب کے پراسیکیوٹر جنرل کے ترجمان ڈاکٹر ماجد الدسیمانی نے بتایا کی ویژن 2030 کے اہداف کے تحت پراسیکیوشن کے شعبے میں 50 سے زائد خواتین کو تعینات کیا گیا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے پراسیکیوشن شعبے کے زیرانتظام 156 مرد وخواتین ملازمین کی پیشہ وارانہ تربیت کا سلسلہ جاری ہے۔ جلد ہی انہیں ان کی اہم ذمہ داریوں پرتعینات کیا جائے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دفتر