برطانیہ میں سکول کھول دیے گئے مگر اساتذہ فیصلے سے ناخوش

برطانیہ کی ٹیچرز یونین کا کہنا ہے کہ حکومت نے سکول کھولنے میں بہت جلدی کی ہے کیونکہ سکول کے ماحول میں سماجی دوری کے اصولوں پر عمل کرنا ممکن نہیں ہے۔

برطانیہ کے شہر بکنگھم میں مقیم سعدیہ گردیزی کا کہنا ہے کہ اس ہفتے برطانیہ میں سکول کھل گئے ہیں اور پرائمری سکول کے بچے گرمیوں کی چھٹیوں سے ایک مہینہ پہلے سکول جائیں گے۔

برطانیہ میں سکول 23 مارچ سے بند تھے جبکہ اے اور او لیول کے امتحان بھی منسوخ کر دیے گئے تھے۔ سعدیہ گردیزی کے مطابق برطانیہ کی ٹیچرز یونین حکومت کے اس فیصلے پر احتجاج کر رہی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے سکول کھولنے میں بہت جلدی کی ہے کیونکہ سکول کے ماحول میں سماجی دوری کے اصولوں پر عمل کرنا ممکن نہیں ہے۔

پاکستان میں ابھی تک سکول نہیں کھلے لیکن اے اور او لیول کے امتحانات کے سلسلے میں اب سکول ہی فیصلہ کریں گی۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

برطانیہ میں مقیم ماہر تعلیم صائمہ اصغر ریاض کا کہنا ہے کہ وہ بچے جنہوں نے آگے یونیورسٹیز میں داخلہ لینا ہے وہ مئی جون میں ہونے والے امتحانات میں شریک ہوں تاکہ ان کی  اسیسمنٹ ہو سکے۔ اگر گذشتہ امتحانات میں ان کی کارکردگی اچھی رہی ہے تو ان پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔

سعدیہ گردیزی کے مطابق ماہرین تعلیم زور دیتے ہیں کہ کم عمر بچوں کے لیے سکول جانا ضروری ہے تاکہ ان کی سماجی حیثیت بہتر ہو سکے اور انہیں گھر پر تعلیم دینا بہت مشکل ہے۔

طلبہ الجھے ہوئے ہیں کہ نئے نظام کے تحت اب ان کی قابلیت کا اندازہ نئے طریقے سے لگایا جا رہا ہے۔ اس وقت والدین خود اساتذہ کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کو دیکھتے ہوئے اس وقت سکولوں کو کھولنے کا فیصلہ شاید ٹھیک نہیں ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا