خاتون رپورٹر کا دوران انٹرویو بوسہ لینے والے باکسر کے خلاف مقدمہ

ویگاس سپورٹس کی رپورٹر جینیفر راولو نے باکسر کوبارٹ پر یہ الزام بھی لگایا کہ انہوں نے رنگ میں باکسنگ کے بعد ایک انٹرویو دیتے ہوئے ان کی پشت کو نامناسب انداز سے چھوا اور اس نامناسب فعل میں دونوں ہاتھ استعمال کیے۔

3

باکسر دوران انٹرویو خاتون رپورٹر کی طرف بوسے کے لیے پیش قدمی کرتے ہوئے

دوران انٹرویو خاتون رپورٹر کو زبردستی بوسہ کرنے والے باکسر کوبارٹ پلیو اب قانونی کارروائی کا سامنا کریں گے۔

ویگاس سپورٹس کی رپورٹر جینیفر راولو نے باکسر کوبارٹ پر یہ الزام بھی لگایا کہ انہوں نے رنگ میں باکسنگ کے بعد ایک انٹرویو دیتے ہوئے ان کی پشت کو نامناسب انداز سے چھوا اور اس نامناسب فعل میں دونوں ہاتھ استعمال کیے۔

بوسہ لینے والے واقعے کے بعد جب رپورٹر جینیفر سے اس بارے میں ٹوئٹر پہ استفسار کیا گیا تو انہوں نے اسے بہت شرم ناک اور عجیب قرار دیا، تاہم باکسر کوبارٹ اس وقت بھی کسی قسم کی معذرت کرنے سے انکاری نظر آئے۔

 کوبارٹ کا موقف تھا کہ 'جینی اصل میں اس وقت میری دوست تھیں اور انٹرویو کے بعد میں اتنا پرجوش تھا اور خوش تھا کہ میں نے ان کا بوسہ لے لیا۔ بعد میں اس رات مقابلہ جیتنے کے جشن میں بھی دوسرے دوستوں کے ہمراہ وہ میرے ساتھ تھیں۔'

خاتون رپورٹر کے موقف کے مطابق انٹرویو والا دن وہ پہلا روز تھا جب وہ مذکورہ باکسر سے ملی تھیں اور اپنے مقابلے کے بعد وہ انٹرویو دینے پہ رضامند ہو گئے تھے۔ جینیفر نے مزید کہا کہ، 'دوران انٹرویو انہوں نے میرا چہرہ درشتی سے پکڑا اور زبردستی مجھے بوسہ کر دیا۔ میں شدید صدمے اور شرم والی کیفیت میں آ گئی۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ میں اس وقت کیا رویہ اختیار کروں۔ اس کے بعد جب میں ایک قریبی میز پر کچھ سامان رکھنے گئی تو کوبارٹ نے پیچھے سے دراز دستی کی بھی کوشش کی۔ ایک لڑکی کو اس کی مرضی کے بغیر کہیں بھی چھونا یا ایسا کچھ بھی کرنا انتہائی گھٹیا اور نامناسب حرکت ہے۔ کوبارٹ نے بعد میں مجھے کہا کہ میں انٹرویو میں سے وہ سب حصے نکال دوں لیکن میں اسے لوگوں کی عدالت میں لانا چاہتی تھی تاکہ دوبارہ ایسی کسی بھی حرکت سے پہلے ایسا کوئی بھی مرد دس مرتبہ سوچ لے۔'

 اس سلسلے میں قانونی کارروائی کے لیے جینیفر وکلا کی مشاورتی ٹیم سے رابطہ کر چکی ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل