سلواکیہ کی نومنتخب خاتون صدر کون ہیں؟

کاپوتوا اس وقت زیادہ مشہور ہوئیں جب انہوں نے زہریلے فضلے کو ٹھکانے لگانے کا ایک مقدمہ دس برس تک لڑا۔

'Stand up to evil' کے سلوگن سے اپنی انتخابی مہم چلانے والی اور دو بچوں کی تن تنہا پرورش کرنے والی والدہ زوزانا کاپوتووا کو 2016 میں سخت ترین قانونی مقابلے جیتنے پر بھی ایوارڈ مل چکا ہے۔ ان کا تعلق سلواکیہ کی لبرل پروگریسیو پارٹی سے ہے جو اس سے پہلے ایوان میں کوئی نمائندگی حاصل نہیں کر پائی تھی۔  

پہلے سے کوئی بھی سیاسی پس منظر نہ ہونے کے باوجود خاتون امیدوار زوزانا کاپوتووا نے صدارتی الیکشن میں حکومتی پارٹی کے نامزد امیدوار ماروس سیفکووک کو شکست دے دی۔ 41.59 کے مقابلے میں 58.40  فیصد ووٹ لے کر جیتنے والی، بظاہر اس میدان میں ناتجربہ کار، زوزانا کاپوتووا اب سلواکیا کی صدر ہیں۔ دوسری طرف شکست پانے والے امیدوار ماروس سیفکووک نہ صرف ایک مشہور سیاسی چہرہ ہیں بلکہ ایک معروف سفارتکار بھی ہیں۔

کاپوتوا اس وقت زیادہ مشہور ہوئیں جب انہوں نے زہریلے فضلے کو ٹھکانے لگانے کا ایک مقدمہ دس برس تک لڑا۔ جب آخرکار سلواکیہ سپریم کورٹ میں چلنے والا وہ مقدمہ کاپوتووا جیت گئیں تو انہیں بین الاقوامی سطح پر بھی بہت پذیرائی ملی۔ مختلف حکومتوں کے دوران جنگلات کی غیر قانونی کٹائی پر بھی کاپوتوا آواز اٹھاتی رہی ہیں۔

45 سالہ کاپوتوا ہم جنس پرستوں کے حقوق کی پرجوش حامی رہی ہیں۔ ایس ایم ای جرنل کو دئیے گئے ایک بیان کے مطابق انہوں نے ہم جنس جوڑوں کے پیدا ہونے والے بچوں کے معاملے میں بھی مثبت کردار ادا کرنے کی یقین دہائی کروائی تھی۔ اسقاط حمل کے معاملے میں ان کی ہمدردیاں معتدل درجے پر دکھائی دیتی ہیں۔

جیتنے والی خاتون امیدوار زوزانا کاپوتووا نے ایک صحافی کے قتل کو صدارتی الیکشن لڑنے کی وجہ بتایا تھا۔ گذشتہ برس جان کیوکییک نامی صحافی سیاستدانوں اور جرائم پیشہ گروہوں کے درمیان رابطے پر تحقیق کر رہے تھے کہ ان کو فروری 2018 میں قتل کر دیا گیا۔

انھوں نے اپنی انتخابی مہم کو اچھائی اور برائی کے درمیان جدوجہد قرار دیا تھا۔ مبصرین کے مطابق ان کی اس جیت میں قتل ہونے والے صحافی کے عدالتی کیس کی بہت اہمیت تھی۔ خاص طور پر اس صورت حال میں جب حکومتی پارٹی کے سربراہ رابرٹ فیسٹو کو صحافی کے قتل ہونے پر اپنی وزارت عظمی سے استعفی دینا پڑا تھا۔

مستعفی ہونے والے صدر اینڈرج کیسکا نے اپنے بیان میں کہا کہ، 'موجودہ بحران میں سلواکیہ کو زوزانا جیسی صدر کی ہی ضرورت ہے۔'

سیاسی مبصر جوراج مرزک کے مطابق، 'ایک ناتجربہ کار صدر ایک شدید مایوس کن صورت حال کا باعث بھی ہو سکتا ہے۔ یہ ایک خوش کن لیکن امید کی وہ کرن ہے جو ابھی بہت دھندلی ہے۔'

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ