’کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے تمام کھلاڑیوں کا انتخاب بلوچستان سے ممکن نہیں‘

کوئٹہ میں سہولیات نہ ہونے کے باعث ایسا ماحول نہیں جس میں بڑے پیمانے پر کھلاڑیوں کو پی ایس ایل کا حصہ بنایا جائے - سابق کھلاڑی بسم اللہ خان۔

بلوچستان سے تعلق رکھنے والے فرسٹ کلاس کرکٹراور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل ) کے سابق کھلاڑی بسم اللہ خان نے اس دعوے کو رد کیا ہے کہ آئندہ پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے تمام کھلاڑی بلوچستان سے ہوں گے۔ 

اس سے قبل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر نے دعویٰ کیا تھا کہ آئندہ سال ہونے والی لیگ کیلئے تمام کھلاڑی کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر شہروں سے لیے جائیں گے۔

بسم اللہ خان نے انڈیپنڈنٹ اردو سے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ کوئٹہ میں سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث ایسا ماحول موجود نہیں جس میں بڑے پیمانے پر کھلاڑیوں کو منتخب کرکے پی ایس ایل کا حصہ بنایا جائے ۔ 
ان کا کہنا تھا: کوئٹہ میں کرکٹ کا اچھا ماحول ہے نہ اکیڈمیاں اور نہ کرکٹ میدانوں کی حالت تسلی بخش ہے۔ اس صورتحال میں اچھے کھلاڑی کہاں سے آئیں گے۔ ’میں واحد کھلاڑی ہوں جو پاکستان کپ چھ سات سال سے کھیل رہا ہوں۔‘
بسم اللہ خان نے کہا کہ حکام نے انہیں پاکستان کپ کے ایک سیزن میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے باوجود نظرانداز کیا تو ایسی صورت میں کوئٹہ سے تمام کھلاڑیوں کا انتخاب سمجھ سے بالا تر ہے۔ 
بسم اللہ خان نے کہا اگر حکام مخلص ہیں تو صوبے بھر میں کرکٹ اکیڈمیاں قائم کرنے کے ساتھ ساتھ گراؤنڈ تعمیرکریں اور کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو ابھارنے کے لیے صوبے کی سطح پر ٹورنامنٹ منعقد کریں۔
انہوں نے بتایا  ’یہاں کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کمی نہیں۔ میں چمن کے ایک کھلاڑی عادل کو جانتا ہوں جو 140 کلو میٹرفی گھنٹہ سے زائد رفتار سے بولنگ کرتے ہیں لیکن وہ بھی سہولیات اور مواقع نہ ملنے کے باعث کرکٹ کو خیر باد کہہ چکے ۔‘
بسم اللہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ پی سی بی کوئٹہ سمیت بلوچستان بھرمیں کیمپ لگائیں تاکہ اچھی کارکردگی دکھانے والے کھلاڑی سامنے آسکیں اور صوبائی سطح سے قومی اور عالمی معیار کے کھلاڑی ابھر سکیں ۔ 

زیادہ پڑھی جانے والی ویڈیو