پاکستانی خواتین امریکی تعاون سے تربیت حاصل کریں گی

پاکستان کی ابھرتی ہوئی کاروباری خواتین اب پاک۔امریکہ ویمنز بزنس کونسل کے توسط سے عالمی معیار کی تربیت تک رسائی حاصل کریں گی۔

تصویر بشکریہ امریکی قونصل خانہ

پاکستان کی ابھرتی ہوئی کاروباری خواتین اب پاک۔امریکہ ویمنز بزنس کونسل کے توسط سے عالمی معیار کی تربیت تک رسائی حاصل کریں گی۔

یہ اعلان جمعہ کو امریکی قونصل خانہ کراچی میں منعقدہ ایک تقریب میں کیا گیا، جس میں قائم مقام امریکی سفیر پال جونز، ان کی اہلیہ، کراچی میں تعینات امریکی قونصل جنرل جواین ویگنر، ویمن کونسل کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر رادھیکا پرابھو اور کراچی کی کاروباری برادری اور سول سوسائٹی کے ممبران پاک۔امریکہ ویمنز بزنس کونسل کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے موقع پر جمع تھے۔

امریکی قونصل خانے سے جاری پریس ریلیز کے مطابق، پاک۔امریکہ  ویمنز بزنس کونسل امریکی حکومت، ٹیکساس کی اے اینڈ ایم یونیورسٹی اور پاکستان اور امریکہ کی نجی کمپنیوں کے مابین منفردسرکاری و نجی اشتراک کار ہے۔

اس موقع پر قائم مقام سفیر پال جونز نےشرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اب تک کئے گئے کام کے حوالے سے رکن تنظیموں کا شکریہ ادا کیا۔

 انھوں نے کہا اپنے قیام سے لے کر اب تک کونسل اور اس کے ممبران عورتوں کو افرادی قوت کا حصہ بنانےمیں  پیش پیش رہے ہیں۔’ یہ پاکستان میں جائے کار کے حوالے سے ترقی پسندانہ پالیسیوں کا بیڑا اٹھائے ہوئے ہیں اور یہ اس حقیقت کا عملی ثبوت ہیں کہ جو چیز عورتوں کیلئے اچھی ہے وہ کاروبار اور قوم کی معیشت کیلئے بھی اچھی ہے۔‘

انھوں نے کونسل کے دو نئے پروگراموں’ملین ویمن مینٹر انیشی ایٹو ‘اور’ ویمنز بزنس انیشی ایٹو‘کا بھی اعلان کیا۔

 ملین ویمن مینٹر انیشی ایٹو امریکی کمپنی اسٹیم کنیکٹرکے، جو 200 تنظیموں اور کارپوریشنوں کے اشتراک سے بیس لاکھ سے زیادہ تربیتی تعلقات قائم کرنے میں مدد دے چکی ہے، ساتھ شروع کیا گیا ہے۔

کونسل کی رکن ایس اینڈ پی گلوبل پہلے ہی بیس ہزار تربیتی تعلقات استوار کرنے کا عہد کر چکی ہے۔

وی کنیکٹ انٹرنیشنل، جو عورتوں کی ملکیت میں چلنے والے کاروباروں کو عالمی رسد کے نظاموں میں شامل ہونے کیلئے تربیت اور سند فراہم کرنے والا پروگرام ہے ،ویمنز بزنس اپارچونٹی انیشی ایٹو کی رہنمائی کرے گا۔

وی کنیکٹ تجارتی سطح پر چلنے والا غیر منافع بخش پروگرام ہے جو 80 سے زیادہ ان بین الاقوامی کارپوریشنوں، جن میں بنیادی طور پر فارچون 500 کمپنیاں شامل ہیں، کا اہتمام کرتا ہے جو عورتوں کی ملکیت میں چلنے والے کاروباروں کو عالمی سطح پر متعارف کروانے کا عزم  کئے ہوئے ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے شعبہ برائے جنوبی و وسط ایشیائی امور کی اعلیٰ افسر اور پاک۔امریکہ  ویمنز کونسل کی شریک چیئر پرسن سفیر ایلس ویلز نے کہا کہ پاکستانی خواتین اپنے ملک  کی معاشی نمو، ترقی اور سلامتی کا اہم جزو ہیں، لیکن انھیں اپنی مکمل معاشی استعداد کو بروئے کار لانے میں متعدد رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتاہے۔

پاک۔امریکہ  ویمنز بزنس کونسل عورتوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے، ان کے کاروباروں  کوفروغ دینے اور عورتوں اور لڑکیوں کی تعلیمی مواقع تک رسائی  میں اضافے کیلئے امریکہ اور پاکستان کے نجی شعبوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی دفتر