فلپائن سے انسان کی ایک نئی بونی نسل دریافت

سائنس دانوں نے انسانوں کی ایک نئی نسل دریافت کی ہے جو فلپائن میں آج سے تقریباً 50 ہزار سال پہلے رہتی تھی۔

3

وہ غار جہاں سے اس نئی انسانی نسل کی ہڈیاں دریافت ہوئیں۔ تصویر:بشکریہ کلاؤ کیو آرکیالوجی پروجیکٹ

سائنس دانوں نے انسانوں کی ایک نئی بونی نسل دریافت کی ہے جو فلپائن میں آج سے تقریباً 50 ہزار سال پہلے رہتی تھی۔

فلپائن کے سب سے بڑے جزیرے لوزون کے ایک غار سے اس نسل کے دانت، ہاتھوں اور بازو کی ہڈیاں ملی ہیں، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس نسل کا قد چار فٹ کے قریب تھا۔ اسی جزیرے کی مناسبت سے اس نسل کا سائنسی نام ’ہومو لوزونینسس‘ رکھا گیا ہے۔

اسی علاقے سے کچھ عرصہ قبل انسان کی ایک اور نسل کی ہڈیاں بھی دریافت ہوئی تھیں۔

اس دریافت سے اس نظریے کو دھچکہ پہنچا ہے، جس میں بتایا گیا تھا کہ قدیم انسان کس طرح سے افریقہ سے نکلے اور بقیہ دنیا میں پھیلے۔

ماہرین کے مطابق یہ نئی دریافت قدیم انسان کے وجود کی کہانی کو پیچیدہ مگر بہت زیادہ دلچسپ بنا دیتی ہے۔

50 ہزار سال قبل موجودہ انسان یعنی ’ہومو سیپیئنز‘ کے علاوہ یورپ میں انسانوں کی ایک نسل ’نی اینڈرتھال‘ بستی تھی، سائبیریا میں ڈینیسووان آباد تھے، جبکہ انڈونیشیا میں 2004 میں دریافت ہونے والے بونے انسان ’ہومو فلوریئنسس‘ بستے تھے۔ اب ہومو لوزونینسس کی دریافت کے بعد ان انسانی نسلوں کی تعداد پانچ ہوگئی ہے جو ایک وقت میں بستے تھے۔

حالیہ دریافت کی خبر سائنسی جریدے ’نیچر‘ میں شائع ہوئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ سائنس دانوں کو کم از کم تین انسانوں کی ہڈیاں ملیں جو انسانوں کی کسی اور نسل سے نہیں ملتیں۔

اس نسل کے دانت بہت مختلف ہیں۔ دانتوں کی کچھ خصوصیات جدید انسانوں سے مشابہ ہیں جبکہ کچھ چیزیں ایسی ہیں جو بے حد قدیم ہیں۔

اس کے علاوہ پیروں کی ہڈیاں بھی بقیہ نسلوں سے بالکل مختلف ہیں۔

ہومو لوزونینسس کے پاؤں کی انگلیاں ایک قدیم نسل ’آسٹریلوپِتھی کس‘ سے ملتی جلتی ہیں جو 20 لاکھ سال قبل افریقہ میں آباد تھا۔

اس کے ہاتھوں اور پاؤں کی انگلیاں مڑی ہوئی ہیں، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ درختوں پر چڑھنے کا ماہر تھا۔

تحقیق کے مصنفین نے کہا: ’ہومو لوزونینسس کی دریافت سے ظاہر ہوتا ہے کہ افریقہ سے باہر انسان کی نسلوں کا ارتقا، پھیلاؤ اور تنوع کا مطالعہ کس قدر مشکل ہے۔‘

سائنس دانوں کا خیال ہے کہ انسانوں کی تمام نسلوں کا آغاز افریقہ سے ہوا۔ اس کے بعد وہ لاکھوں برسوں کے فرق سے مختلف لہروں کی شکل میں افریقہ سے نکلے اور دنیا کے بقیہ حصوں میں پھیل گئے۔  

اب تک یہ سمجھا جاتا تھا کہ ’ہومو ایریکٹس‘ افریقہ سے نکلنے والی پہلی انسانی نسل تھی جس نے 15 لاکھ سال قبل وہاں سے ہجرت کی۔

لیکن اب ہومو لوزونینسس کی دریافت سے یہ نظریہ غلط ثابت ہوتا نظر آ رہا ہے کیوں کہ بظاہر یہ نو دریافت شدہ نسل ہومو ایریکٹس سے زیادہ پرانی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ اس سے پہلے افریقہ سے نکل آئی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس