جنسی عمل کے دوران کنڈوم ہٹا لینے پر 12 سال قید

برطانیہ کے ایک شخص نے خاتون سیکس ورکر کے ساتھ جنسی عمل کے دوران کنڈوم ہٹا لیا تھا، جس پر خاتون نے ریپ کا مقدمہ کر دیا۔

ملزم لی ہوگبن قانونی تحویل میں لیے جانےکے بعد۔ تصویر: ڈورسیٹ پولیس

برطانیہ کے 35 سالہ لی ہوگبن کو ایک خاتون سیکس ورکر سے جنسی عمل کے دوران کنڈوم ہٹا لینے پر 12 برس قید کی سزا سنا دی گئی۔

لی پر الزام تھا کہ انہوں نے بورن ماؤتھ کے ساحلی علاقے میں واقع ایک ہوٹل میں جنسی فعل کے دوران خاتون سیکس ورکر کے منع کرنے کے باوجود رک جانے سے اجتناب کیا۔ 

باہمی رضامندی سے شروع ہونے والا یہ فعل اس وقت ریپ میں تبدیل ہوا جب خاتون نے اگلی صبح لی کے خلاف پولیس میں رپورٹ درج کرا دی۔

رپورٹ میں خاتون کا کہنا تھا کہ دونوں نے جسمانی تعلق قائم کرنے سے پہلے کنڈوم استعمال کرنے کی ہامی بھری تھی، تاہم لی نے کنڈوم ہٹا کر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ خاتون نے اپنی پولیس رپورٹ میں اس فعل کو ریپ قرار دیا تھا۔

ملزم لی تین ہفتے جاری رہنے والے اس مقدمے کا فیصلہ سننے کے بعد مشتعل ہو گئے اور ویڈیو لنک پر عدالت میں پیشی کے دوران جج کو گولیاں مارنے کی دھمکی دے ڈالی۔

ریپ کی شکار خاتون نے اپنی ویب سائٹ پر بھی واضح طور پر لکھا تھا کہ وہ صرف کنڈوم کے ساتھ ہی جنسی تعلقات قائم کرتی ہیں۔

عدالت نے اس نکتے کو دورانِ سماعت زیر بحث رکھا۔ خاتون کا موقف تھا کہ ان کے منع کرنے پر ملزم  نے ناصرف تشدد کیا بلکہ جاتے ہوئے پیسے بھی نہیں دیے۔

لی کے خلاف اس سے پہلے بھی پولیس میں 12 سے زائد شکایات درج تھیں جن میں کسی کی ملکیتی املاک کو نقصان پہنچانا، نازیبا ذاتی تصاویر کو بغیر اجازت انٹرنیٹ پر پھیلانا، پولیس کی جانب سے نوٹس ملنے کے باوجود اس پر عمل پیرا نہ ہونا وغیرہ شامل ہیں۔ 

 پولیس افسر کیٹ لیل کے مطابق درخواست گزار خاتون قابل تعریف ہیں کیونکہ انہوں نے ہمت دکھاتے ہوئے قانون کا سہارا لیا۔ ’ہمارا محکمہ ایسی تمام شکایات کو پوری سنجیدگی سے دیکھتا ہے اور انہیں منصفانہ طور پر نمٹانا اپنی اولین ترجیح سمجھتا ہے۔‘    

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ