ٹرانسجینڈرز کا تمسخر اڑانے پر یاسر حسین مشکل میں

ڈرامہ اداکار یاسر حسین سے انسٹاگرام پر ٹرانسجینڈرز کا مبینہ تمسخر اڑانے پر معافی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

وہ تصویر جس نے  سوشل میڈیا پرایک طوفان کوجنم دیاتصویر بشکریہ یاسر حسین انسٹاگرام

پاکستانی ڈرامہ اداکار یاسر حسین پچھلے دو دنوں سے سخت عوامی تنقید کی زد میں ہیں اور ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ان سے ٹرانسجینڈرز کا مبینہ تمسخر اڑانے پر معافی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

یاسر تاحال معافی مانگنے پر تیار نہیں، بلکہ ان کی حمایت میں ایک ساتھی اداکارہ اقرا عزیز بھی میدان میں اتر آئی ہیں۔

دراصل ہو ا یوں کہ یاسر نے خاتون کے لباس میں انسٹاگرام پر اپنی کچھ تصاویر شریک کی تھیں۔ بظاہر معلوم ہو رہا تھا کہ یہ یاسر کے نئے آنے والے ڈرامے کی تصاویر ہیں جس میں وہ ٹرانسجینڈر کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

اس تصویر پر جہاں اور بہت سے لوگوں نے مختلف کمنٹس کیے وہیں معاذ نامی ایک نوجوان نے یاسر سے سوال پوچھا کہ آخر اس طرح کے کرداروں کے لیے ٹرانسجینڈرز کو کیوں نہیں لیا جاتا۔

جس پر یاسر نے کہا: ’آپ کا مطلب ہے آپ کو جاب چاہیے؟‘

اس پر سوشل میڈیا صارفین نے یاسر پر سخت تنقید کی اور خود معاذ نے لکھا کہ ٹرانسجینڈر ہونا کوئی شرم کی بات نہیں- ’میں ٹرانسجینڈر نہیں ہوں لیکن آپ کو اپنی سوچ ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے‘۔

لوگوں کی سخت تنقید کا جواب یاسر کی ساتھی اداکارہ اقرا عزیز نے ان الفاظ میں دیا: ’ آپ(تنقید کرنے والے) ہی وہ لوگ ہوتے ہیں جو ٹرانسجینڈرز کو اپنا پڑوسی بھی نہ بنائیں۔ دوسروں پر تنقید سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں‘۔

بعد ازاں یاسر نے لوگوں کے دباؤ میں آکر ایک لمبی وضاحت پیش کرتے ہوئے لکھا کہ وہ ٹرانسجینڈر کا نہیں بلکہ کسی پروجیکٹ میں اپنی ممی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

 انھوں نے یہ بھی وضاحت دی کہ ٹرانسجینڈرز کی تضحیک کرنا ان کا مقصد نہیں تھا۔

 

انسٹاگرام کے ایک صارف انس ٹیپو یاسر پر تنقید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ معافی مانگنے کے بجائے حسین صاحب نے کمنٹس کا آپشن ہی disable کر دیا ہے۔ ان سے معافی کی امید رکھنا بے کار ہے۔

اداکار کے بیان پر بحث کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے محسوس کیا کہ دراصل معاذ نے ایک بہت اہم نکتہ اٹھایا تھا کہ ڈراموں میں ٹرانسجینڈرز کا کردار نبھانے کے لیے خود ٹرانسجینڈرز کی خدمات حاصل کی جائیں۔ اس طرح انہیں ایک اچھا روزگار بھی ملےگا، اور وہ اپنے رول کے ساتھ انصاف بھی کر سکیں گے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ