سائنس دانوں نے ’الیکٹرانک کپڑا‘ بنا ڈالا

ایک نئی تحقیق کے مطابق سائنس دانوں نے ایک ’الیکٹرانک کپڑا‘ بنایا ہے جو دیگر کپڑوں کی طرح لچکدار اور پائیدار ہے۔

(بشکریہ: محقق ہوشینگ پینگ)

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ وہ سمارٹ کپڑا بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں، جس سے ممکنہ طور پر ڈسپلے اور کپڑوں دونوں کا مستقبل بدل سکتا ہے۔    

نیا بنایا گیا یہ کپڑا دیگر کپڑوں کی ہی طرح ہے: یہ لچکدار ہے، پائیدار ہے اور اس میں سے ہوا گزر سکتی ہے جس کی وجہ سے یہ مختلف چیزوں کے لیے استعمال ہوسکتا ہے۔

اسے دھویا جا سکتا ہے، پہنا جا سکتا ہے اور اس بات کی پریشانی نہیں ہوگی کہ یہ خراب ہو جائے گا یا پرانا ہوجائے گا۔

یہ کپڑا الیکٹرانک بھی ہے اور ایک ڈسپلے کی طرح کام کرتا ہے۔ اسے کپڑے سے ہی بنے کی بورڈ اور پاور سپلائی سے جوڑا جا سکتا ہے، جو اسے کمپیوٹر میں بدل سکتا ہے۔

محققین یہ دکھانے میں کامیاب ہوئے ہیں کہ یہ کپڑا کیسے ایک انٹریکٹیو نقشہ دکھا سکتا ہے یا بلوٹوتھ کے ذریعے جڑے ہوئے سمارٹ فون کا استعمال کرتے ہوئے وائس میسج بھیج اور موصول کر سکتا ہے۔

یہ کپڑا انفرادی طور پر روشن ٹکڑوں سے بنا ہے، جو ایسے چمکتے اور بجلی کنڈکٹ کرنے والے ریشوں سے نکلتے ہیں، جو کپڑے میں ایک دوسرے سے جڑے ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ ہزار بار مروڑنے، کھینچنے اور دبانے کے باوجود زیادہ تر روشن ٹکرے مستحکم رہے۔

سائنس دانوں نے اس کپڑے کو 100 بار دھونے اور سکھانے والی مشین سے بھی گزارا اور یہ پہلے کی طرح ہی چمکتا رہا۔

اس سے قبل بھی سائنس دان ایسے کپڑے بنا چکے ہیں، جن سے وہ متعدد سمارٹ کام لینے میں کامیاب ہوئے، جیسے محسوس کرنا یا بجلی فراہم کرنا۔

مگر یہ نیا کپڑا ایک بریک تھرو اس لیے بھی ہے کیونکہ یہ پہلی بار ہے کہ کپڑے کے ایک ٹکرے میں ایک بڑا اور فعال ڈسپلے لگا ہو جو آرام سے کپڑوں میں لگایا جا سکے اور جو دھونے یا کھینچنے سے خراب بھی نہ ہو۔

محققین کا کہنا ہے کہ کپڑے کا یہ ٹکرا چھ میٹر لمبا اور 25 سینٹی میٹر چوڑا ہے۔ اس پر ڈسپلے مستحکم ہے اور یہ عام کپڑوں کی طرح پائیدار ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

محققین کے مطابق اس ٹیکنالوجی کا مرکزی استعمال طب کے شعبے میں ہے۔ اس سے ایسے لوگوں کو اپنے کپڑوں کے ذریعے بات کرنے میں آسانی ہو جائے گی، جن کو اکثر عام طور پر بات کرنے یا پیغام پہنچانے میں دقت پیش آئی ہو۔

سائنس دانوں نے دکھایا کہ اس کپڑے کو دماغ سے آنے والے سگنلز سے جوڑا جا سکتا ہے، جس سے کسی کے احساسات کے بارے میں جانا جا سکتا ہے اور انہیں ان کے کپڑوں پر ڈسپلے کیا جا سکتا ہے۔  

تاہم یہ تصور کرنا مشکل نہیں کہ اس کپڑے کو زیبائش کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بہت سی کمپنیاں اس ٹیکنالوجی کو اپنے کپڑوں میں شامل کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

اس حوالے سے تحقیق جریدے ’نیچر‘ میں آج شائع ہوئی ہے۔

 

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی