صدر بائیڈن کے ’میجر‘ نے وائٹ ہاؤس کے ایک اور ملازم کو کاٹ لیا

سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ مبینہ طور پر پیر کی سہ پہر کو اس وقت پیش آیا جب ’میجر‘ وائٹ ہاؤس کے ساؤتھ لان میں موجود تھا جہاں اس نے نیشنل پارک سروسز کے ملازم کو کاٹ لیا۔

واقعہ مبینہ طور پر پیر کی سہ پہر کو اس وقت پیش آیا جب ’میجر‘ وائٹ ہاؤس کے ساؤتھ لان میں موجود تھا (اے ایف پی)

امریکی صدر جو بائیڈن کے ’میجر‘ نامی کتے نے وائٹ ہاؤس میں دوسری بار کسی شخص کو کاٹ لیا ہے۔

سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ مبینہ طور پر پیر کی سہ پہر کو اس وقت پیش آیا جب ’میجر‘ وائٹ ہاؤس کے ساؤتھ لان میں موجود تھا جہاں اس نے نیشنل پارک سروسز کے ملازم کو کاٹ لیا۔

امریکی نشریاتی نیٹ ورک کے مطابق واقعے کے وقت عملے کا رکن اپنے کام میں مصروف تھا جن کو کتے کے کاٹنے کے بعد اپنا کام چھوڑنا پڑا اور وہائٹ ہاؤس میڈیکل یونٹ نے ان کو چیک کیا۔

خاتون اول جل بائیڈن کے پریس سکریٹری مائیکل لاروسا نے سی این این سے اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔

لاروسا نے تبصرہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ ’جی ہاں ’میجر‘ نے واک کے دوران ایک شخص پر حملہ کر دیا تھا۔ احتیاط کی بنا پر اس شخص کا وائٹ ہاؤس میڈیکل یونٹ نے معائنہ کیا لیکن انہیں زخم نہیں آیا اور وہ کام پر لوٹ آئے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ تین سالہ جرمن شیفرڈ ابھی بھی وائٹ ہاؤس میں اپنے نئے ماحول سے مانوس ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔

یہ واقعہ اصل میں کب پیش آیا اس کی تصدیق نہیں ہوسکی تاہم ویڈیو فوٹیج اور تصویروں میں دکھایا گیا کہ پیر کو شام پانچ بجے کے لگ بھگ ساؤتھ لان میں ایک معاون پٹے سے بندھے کتے کو لے جا رہا تھا۔

دی انڈپینڈنٹ نے بھی وائٹ ہاؤس سے اس بارے میں تبصرہ کرنے کے لیے رابطہ کیا ہے۔

بائیڈن فیملی نے 2018 میں ’میجر‘ کو اپنایا تھا جب کہ اس خاندان کے پاس پہلے ہی چیمپ نامی ایک اور 12 سالہ جرمن شیفرڈ موجود ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’میجر‘ نے اس سے قبل بھی آٹھ مارچ کو وائٹ ہاؤس میں رہتے ہوئے ایک اور شخص کو کاٹ لیا تھا۔ اس واقعے میں کتے نے سیکریٹ سروس کے ایک ایجنٹ کو بری طرح سے زخمی کر دیا تھا جن کا وائٹ ہاؤس میڈیکل یونٹ میں علاج کیا گیا تھا۔

گذشتہ واقعے کے بارے میں بات کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری جین ساکی نے اسے ایک ’معمولی‘ زخم قرار دیا تھا۔ ان کے بقول کتے کا اس شخص سے سامنا ہو گیا تھا جس سے وہ واقفیت نہیں رکھتا تھا۔

لیکن اس واقعے کے فوراً بعد ہی چیمپ اور میجر دونوں کتوں کو جل بائیڈن کے ساتھ بائیڈن فیملی کے ڈیلاور میں واقع رہائش گاہ واپس بھیج دیا گیا تھا۔ ساکی نے بتایا کہ کتوں کا یہ دورہ پہلے سے ہی طے تھا لیکن ’میجر‘ کی وائٹ ہاؤس واپسی سے قبل اسے تربیت فراہم کی گئی تھی۔

صدر بائیڈن نے رواں ماہ کے آغاز پر اے بی سی نیوز کو بتایا تھا کہ ’میجر ایک ’ریسکیو پپ‘ تھا۔ میجر نے (اس سے قبل) کسی کو نہیں کاٹا تھا۔ کتے کو اب ہمارے ٹرینر ڈیلاوئر میں گھر پر تربیت دے رہے ہیں۔‘

صدر نے واضح کیا تھا کہ اس واقعے کی وجہ سے کتے کو ڈیلاوئر میں ’جلاوطن‘ نہیں کیا گیا تھا۔

’وہ پہلے ہی گھر جا رہا تھا۔ میں نے اس پر پابندی نہیں لگائی۔ جل چار دن کی رخصت پر جا رہی تھیں اور میں دورے کے لیے روانہ ہونے والا تھا، لہذا ہم اسے بھی اپنے ساتھ (ڈیلاوئر) لے گئے۔‘

صدر نے مزید کہا: ’وہ ایک بہت ہی پیارا کتا ہے۔ وہاں کے 85 فیصد لوگ اس سے محبت کرتے ہیں۔ وہ ان کو چاٹنا اور اپنی دم ہلاتا ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ