’عافیہ صدیقی اپنی رہائی کی اپیل دائر کرنے کے لیے تیار‘

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سینیٹ میں تحریری جواب میں بتایا کہ ڈاکٹر عافیہ اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کرنے کے لیے آمادہ ہو گئی ہیں۔

فوٹو کریڈٹ: انڈپینڈنٹ اردو

پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ کے ایک اجلاس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے تحریری جواب میں بتایا کہ امریکی جیل میں قید ڈاکٹرعافیہ صدیقی اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کرنے کے لیے آمادہ ہو گئی ہیں۔

قریشی نے یہ تحریری جواب سینیٹر طلحٰہ محمود کے عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال پر جمع کرایا۔

سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا تھا: ’ہماری کمیٹی امریکہ میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی سے ملاقات کرنے گئی تھی لیکن اس کیس کے حوالے سے کچھ نہیں ہو رہا‘۔

اس پر قریشی نے اپنے تحریری جواب میں واضح بتایا کہ ڈاکٹرعافیہ اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کرنے کے لیے آمادہ ہوگئیں ہیں کیونکہ امریکی عدالتی نظام کے تحت وہ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کرسکتی ہیں۔

جواب میں مزید کہا گیا کہ وزیر خارجہ ڈاکٹرعافیہ کیس سے مکمل باخبر ہیں اور ان کی پاکستان واپسی کا معاملہ مسلسل امریکی حکام سے اٹھایا جا رہا ہے۔

جواب کے مطابق ہیوسٹن میں پاکستانی قونصل جنرل مسلسل ڈاکٹرعافیہ سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ 

وزیرخارجہ کے جواب میں مزید بتایا گیا کہ فوجداری سزاؤں کے بین الامریکہ کنونشن 1993 کے تحت ڈاکٹرعافیہ کو واپس لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے وزیر خارجہ کا موقف بیان کرتے ہوئے سینیٹ میں بتایا: ’ہماری حکومت سمیت ہر حکومت نے ڈاکٹرعافیہ صدیقی کا کیس امریکہ کے ساتھ ہر سطح پر اٹھایا۔ میرے بچے اور بہنوئی امریکہ میں ڈاکٹرعافیہ کے کیس پر کام کر رہے ہیں‘۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

چئیرمین سینیٹ نے ڈاکٹرعافیہ صدیقی سے متعلق معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

واضح رہے گذشتہ مہینے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں کہا تھا کہ حکومت پاکستان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی واپسی کے پہلوؤں کو دیکھ رہی ہے لیکن ان کی اطلاعات کے مطابق وہ خود پاکستان نہیں آنا چاہتیں۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا تھا کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم عمران خان کی مستقبل میں ملاقات ہوئی توعافیہ صدیقی اور شکیل آفریدی کے تبادلے پر بات ہو سکتی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان