وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب، باہمی تعاون کے معاہدے متوقع

پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی کے مطابق وزیراعظم پاکستان کے مجوزہ دورہ سعودی عرب سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مضبوط ہوں گے اورتوقع ہے کہ اس دورے میں متعدد معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔

وزیر اعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان۔ 15 اکتوبر 2019 (تصویر: ایس پی اے)
 

پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی کے مطابق وزیراعظم پاکستان کے مجوزہ دورہ سعودی عرب سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مضبوط ہوں گے اورتوقع ہے کہ اس دورے میں متعدد معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔

سعودی سفیر نے آج عرب نیوز سے بات چیت میں کہا کہ 'وزیراعظم کے دورے سے مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ خواہ یہ شعبہ ثقافت،سیاست ،مذہب یا تجارت کا ہو۔اس دورے کے دوران مفاہمت کی بہت سی یادداشتوں پر دستخط ہوں گے جن کے نتیجے میں دوطرفہ روابط کو لازمی طور پر فروغ حاصل ہوگا۔'

وزیراعظم عمران خان سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر اس ماہ ریاض کا دورہ کر رہے ہیں۔ دورے کے حوالے سے معلومات رکھنے والے ایک ذریعے نے اس ہفتے عرب نیوز کو بتایا ہے کہ وزیرعظم کا تین روزہ دورہ سات مئی کو شروع ہوگا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب اور پاکستان نے اپنے معاشی تعلقات کومضبوط بنانے کا عزم کر رکھا ہے۔ اس ضمن میں سعودی ولی عہد کے وژن 2030 کے مطابق تجارتی معاہدے کو ترجیح حاصل ہے۔اس سے مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعاون کی خاطروسیع تر افق کی راہ ہموار ہوگی اور دونوں ملکوں میں ترقی و خوشحالی آئے گی۔

اطلاعات کے مطابق وزیراعظم کے ساتھ سعودی عرب کا دورہ کرنے والے وفد میں وفاقی کابینہ کے کئی ارکان بھی شامل ہوں گے جن میں ماحولیاتی تبدیلی کے مشیرملک امین اسلم بھی شامل ہیں کیونکہ دورے کے دوران ماحول کے شعبے میں زیادہ تعاون کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جوشجرکاری کے نئے سعودی منصوبوں سے مطابقت رکھتی ہے۔

سعودی ولی عہد نے ان منصوبوں کا اعلان گذشتہ ماہ کیا تھا۔ سر سبزوشاداب سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ منصوبوں کا مقصد علاقے میں کاربن کا اخراج60 فیصد تک کم کرنا ہے۔ دنیا میں شجرکاری کے اس سب سے بڑے منصوبے کے تحت اربوں پودے لگائے جائیں گے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان