مودی کی اہلیہ اور گاندھی خاندان کی 30سال پرانی چھٹیاں

بھارتی سیاست دان الیکشن مہم کے دوران ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے لگے۔

کانگریس کے رہنما راہول گاندھی سیاسی جلسوں کا اختتام ’مودی چور ہے‘ کے نعروں سے کرتے ہیں۔ اے ایف پی فوٹو

بھارت میں جاری لوک سبھا الیکشن کے دوران انتخابی مہم چلانے والے سیاست دان ایک دوسرے پر کچڑ اچھالنے کے ساتھ ساتھ ذاتی حملے کرنے سے بھی نہیں ہچکچا رہے۔

ان ذاتی حملوں میں وزیراعظم نریندر مودی کی بیوی پر طنز سے لے کر کانگریس جماعت کے مرکزی رہنما راہل گاندھی کے خاندان کی تین دہائی پہلے گزاری گئی چھٹیاں بھی شامل ہیں۔

بھارت میں چھ ہفتوں سے جاری انتخابات کا آخری مرحلہ آئندہ اتوار کو اختتام پذیر ہو رہا ہے، جس کے نتائج کا اعلان 23 مئی کو کیا جائے گا۔

مبصرین کے خیال میں ان انتخابات کے دوران سیاست دانوں کی الیکشن مہم انتہائی غیرمہذب تھی، جس میں اصل مسائل پر بحث کے بجائے ایک دوسرے پر ذاتی حملے زیادہ نمایاں تھے اور اس کا فائدہ مودی اور ان کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو پہنچا ہے۔

نئی دہلی میں قائم تھنک ٹینک ’آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن‘ سے وابستہ سیاسی مبصر ہارش پنٹ کا کہنا ہے کہ اس بار بدعنوانی اور مہنگائی جیسے مسائل پر کسی نے بات ہی نہیں کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ اہم موضوعات پر مباحثے کے بجائے چوٹی کے سیاست دانوں نے بھی ایک دوسرے کی ذات پر کچڑ اچھالنے سے گریز نہیں کیا۔

مودی نے گذشتہ عام انتخابات میں حیرت انگیز کامیابی حاصل کی تھی، مگر حالیہ الیکشن سے قبل تین اہم ریاستوں میں شکست سے ان کی جماعت شدید پریشانی کا شکار تھی۔

تاہم، بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والے بدترین خودکش حملے کے بعد مودی کے ہاتھ وطن پرستی کا کارڈ لگ گیا جس نے ان کی جماعت میں نئی روح پھونک دی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہارش کے مطابق مودی نے اس صورتحال کا خوب فائدہ اٹھایا۔ ’اپوزیشن جماعتیں بھی قومی سلامتی کے نئے بیانیے کے جال میں الجھ کر رہ گئیں اور ان کے لیے مودی کا مقابلہ کرنا مزید مشکل ہو گیا۔‘  

دوسری جانب اپوزیشن جماعتیں بھی بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لیے ذاتی حملوں کا سہارا لیتی دکھائی دیتی ہیں۔

روئٹرز کے مطابق، ذاتی حملوں کی ایک مثال علاقائی جماعت بہوجن سماج پارٹی کی رہنما مایاوتی کا بیان ہے جس میں انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ مودی کو ووٹ نہ دیں کیوں کہ انہوں نے جوانی میں اپنی اہلیہ کو چھوڑ دیا تھا۔

پیر کو ایک جلسے سے خطاب میں مایاوتی کا کہنا تھا: ’وہ (مودی) کیسے دوسری خواتین اور بہو بیٹیوں کو احترام دے سکتا ہے جبکہ اس نے سیاسی مفاد کے لیے اپنی بیوی کو لاوارث چھوڑ دیا تھا‘۔

کانگریس پارٹی کے مرکزی صدر راہل گاندھی وزیراعظم مودی کو چور قرار دے چکے ہیں۔ راہل گاندھی سیاسی جلسوں کا اختتام ’مودی چور ہے‘ کے نعروں سے کرتے ہیں۔

بھارت کے ایک انگریزی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ نے اپنے اداریے میں لکھا کہ جیسے جیسے انتخابات آگے بڑھ رہے ہیں، ووٹروں میں اکتاہت بڑھتی جا رہی ہے کیوں کہ سیاست دان اصل مسائل کے بجائے ایک دوسرے کے خلاف زہر اُگل رہے ہیں۔

مودی خود بھی اس معاملے میں کسی سے پیچھے نہیں۔ انہوں نے حال ہی میں ایک انتخابی جلسے میں راہل کے والد اور سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کو ’ملکی تاریخ کا بدعنوان ترین شخص‘ قرار دیا تھا۔

مودی نے آنجہانی وزیراعظم پر الزام بھی لگایا کہ ان کے خاندان نے 1987 میں چھٹیوں پر جانے کے لیے جنگی بحری جہاز استعمال کیا تھا۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا