وفاقی بجٹ: کیا مہنگا ہوا اور کیا سستا؟

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے مالی سال 2019-20 کے لیے تجاویز قومی اسمبلی میں پیش کر دیں۔

تصویر: روئٹرز

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے مالی سال 2019-20 کے لیے تجاویز قومی اسمبلی میں پیش کر دیں۔

بجٹ تجاویز سے عام استعمال کی اشیا پر ممکنہ اثر کیا پڑے گا؟ اس کا جواب جاننے کے لیے انڈپینڈنٹ اردو نے بجٹ تقریر کا جائزہ کر کے مندرجہ ذیل اشیا کی فہرست مرتب کی ہے۔

وہ اشیا جن کی قیمتوں میں کمی ہو سکتی ہے:

  1. ریستوران اور بیکریوں کی اشیا
  2. در آمد شدہ موبائل فون
  3. گاڑیاں

ریستوران اور بیکریوں میں فراہم کی جانے والی اشیا پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے کم کر کے 7.5 فیصد پر لانے کی تجویز دی گئی ہے جس پر ریستوران اور بیکریوں پر فروخت کی جانے والی اشیا خوردونوش میں کمی کی توقع ہے۔

درآمد شدہ موبائل فونز کی قیمتوں میں بھی کمی متوقع ہے۔ بجٹ تجاویز کے مطابق درآمدہ شدہ موبائل فونز پر تین فیصد ویلیو ایڈیشن ٹیکس کے خاتمے کی تجویز ہے۔

مالی سال 2019-20 میں گاڑیاں سستی ہونی کی بھی امید ہے۔ گاڑیوں پر 10 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کر کے مختلف گاڑیوں پر 2.5 فیصد سے لے کر 7.5 فیصد تک کی تجویز دی گئی ہے۔

وہ اشیا جن کی قیمت میں اضافہ متوقع ہے:

  1. سی این جی
  2. چینی
  3. چکن، مٹن، بیف اور مچھلی سے تیار شدہ اشیا خوردونوش
  4. کولڈ ڈرنکس
  5. سگریٹس
  6. سیمنٹ
  7. خوردنی تیل اور گھی

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سی این جی ڈیلرز کو گیس سپلائی کی فکسڈ ویلیو میں اضافے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ چینی پر سیلز ٹیکس آٹھ فیصد سے 17 فیصد کرنے کی تجویز ہے جس سے چینی کی قیمت میں 3.65 فی کلو اضافہ متوقع ہے۔

چکن، مٹن، بیف اور مچھلی کی تیار شدہ اشیا پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لاگو کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

سگریٹس، کولڈ ڈرنکس، خوردنی تیل اور گھی پر ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

سیمنٹ پر بھی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 1.5 روپے فی کلوگرام سے بڑھا کر دو روپے فی کلو گرام کرنے کی تجویز ہے۔

تنخواہوں اور انکم ٹیکس میں اضافہ

تنخواہوں میں اضافے پر بجٹ تجاویز کے مطابق وفاقی حکومت کے ایک سے 16 گریڈ کے ملازمین کے لیے 10 فیصد اضافہ، گریڈ 17 سے 20 کے لیے پانچ فیصد اضافہ جبکہ گریڈ 21 اور 22 کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ افواج پاکستان کے تمام ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

حکومتی تجاویز کے پیش نظر تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کی حد گذشتہ قومی اسمبلی کی جانب سے منظور کیے گئے بجٹ سے کم کر دی گئی ہے۔ جس سے چھ لاکھ سے 12 لاکھ سالانہ آمدن والے افراد جن کو پہلے انکم ٹیکس سے استثنی تھا، انہیں بھی ٹیکس دینا پڑے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت