ایران آئل ٹینکر حملے کا ذمہ دار، سعودی عرب

ہم خطے میں جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنی علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں، محمد بن سلمان۔

سعودی عرب ترکی سمیت تمام اسلامی ممالک سے اچھے تعلقات کے خواہش مند ہے، محمد بن سلمان (اے ایف پی)

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ایران کو تیل کے ٹینکر پر حملے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سعودی ولی عہد نے اتوار کو شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا: ’ایرانی حکومت نے جاپانی وزیر اعظم کی ایران میں موجودگی کا احترام نہیں کیا اور ان کی سفارتی کوششوں کا جواب دو آئل ٹینکرز پر حملے سے دیا جن میں سے ایک جاپانی تھا۔‘

عربی اخبار اشرق الوسط کو دیے گئے انٹرویو میں سعودی ولی عہد نے مزید کہا ’ہم خطے میں جنگ نہیں چاہتے لیکن ہم اپنے لوگوں، اپنی خودمختاری و مفادات اور علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔‘

اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھی ایران کو ان حملوں کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ تاہم ایران نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ 

اپنے انٹرویو میں سعودی ولی عہد نے صحافی جمال خشوگی کے قتل کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ کرنے کی تنبیہ بھی کی۔

ان کا یہ بیان درپردہ ترکی کے لیے پیغام مانا جا رہا ہے۔ گذشتہ سال اکتوبر میں صحافی خشوگی کے استنبول میں سعودی کونسل خانے میں ہونے والے بے رحمانہ قتل کے بعد سعودی عرب اور ترکی کے تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں۔

اس قتل کے بعد سعودی ولی عہد کی ساکھ بھی بری طرح متاثر ہوئی تھی۔ سعودی ولی عہد نے اپنے انٹرویو میں کہا جمال خشوگی کا قتل ایک بہت تکلیف دہ جرم ہے۔ اس کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے والوں کو ایسا نہیں کرنا چاہیے۔

’انہیں چاہیے کہ وہ سعودی عدالت میں ثبوت پیش کریں تاکہ اس سلسلے میں انصاف کیا جا سکے۔‘ تاہم انہوں نے براہ راست ترکی کا نام نہیں لیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ترکی سمیت تمام اسلامی ممالک سے اچھے تعلقات کے خواہش مند ہیں۔

امریکی سی آئی کی جانب سے یہ دعوی سامنے آیا تھا کہ خشوگی قتل سعودی ولی عہد کے حکم پر کیا گیا تھا لیکن سعودی حکام نے ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سعودی تفتیش کاروں نے اس قتل کے سلسلے میں تقریبا دو درجن افراد کو ملوث قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا تھا لیکن ان کی جانب سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو ان الزامات سے مبرا قرار دیا گیا تھا۔

گرفتار افراد میں سے پانچ افراد کے خلاف پھانسی کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

خشوگی امریکہ میں رہائش پذیر سعودی صحافی اور ولی عہد محمد بن سلمان کے ناقد تصور کیے جاتے تھے۔

ریاض نے ان کے قتل کی ذمہ داری ’روگ عناصر‘ پر عائد کی گئی تھی۔ ولی عہد محمد بن سلمان کے مطابق ان کی مملکت اس مقدمے میں مکمل انصاف اور احتساب کی فراہمی کو یقینی بنائے گی۔ ان پر ذمہ داروں کو سزا دینے کے لیے عالمی دباؤ بھی ڈالا جا رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا