56.7ڈگری: دنیا کی بڑھتی گرمی اور پاکستان کا نمبر

 28 مئی 2017کو بلوچستان کے دوسرے بڑے شہر تربت میں درجہ حرارت 53.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

عالمی موسمیاتی تنظیم کے اعلامیے میں تیسرے گرم ترین درجہ حرارت کی تصدیق بھی کی گئی ہے۔

پاکستان میں صوبہ بلوچستان کا جنوبی شہر تربت ایک ایسا شہر بن گیا ہے جس کے باسیوں نے دنیا کی تاریخ کا چوتھا گرم ترین دن گزارنے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔

28 مئی 2017 کو بلوچستان کے دوسرے بڑے شہر تربت میں درجہ حرارت 53.7 ڈگری سیلسیئس ریکارڈ کیا گیا تھا۔

اور یہ دنیا کی تاریخ میں ریکارڈ کیا جانے والا چوتھا سب سے زیادہ درجہ حرارت تھا۔ یعنی تربت میں وہ دن تاریخ انسانی کے گرم ترین دنوں میں چوتھے نمبر پر رہا۔

عالمی موسمیاتی تنظیم (ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن) نے منگل کے روز ایک اعلامیہ میں تصدیق کی کہ 28 مئی 2017 کو پاکستان کے شہر تربت میں ریکارڈ کیا جانے والا درجۂ حرارت دنیا کا چوتھا گرم ترین درجۂ حرارت تھا۔

193 ملکوں پر مشتمل ورلڈ میٹیریولوجیکل آرگنائزیشن دنیا کو موسم، آب و ہوا، اور پانی سے متعلق مہارت اور تعاون فراہم کرتی ہے۔ اس تنظیم نے منگل کے روز ایک ٹوئٹر پیغام کے ذریعے یہ اعلامیہ جاری کیا۔

عالمی موسمیاتی تنظیم کے اعلامیے میں تیسرے گرم ترین درجہ حرارت کی تصدیق بھی کی گئی ہے۔

اعلامیے کے مطابق: 21 جولائی2016 کو کویت کے شہر مطربہ میں درجہ حرارت 53.9 ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔ جس کی تیسرا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہونے کی تصدیق کی جاتی ہے۔

مطربہ کویت کے شمال مغرب میں واقع  ایک موسمیاتی مرکز ہے۔ جہاں عالی موسمیاتی تنظیم نے ایک آبزرویٹری بھی قائم کر رکھی ہے۔

اگرچہ تربت اور مطربہ کے درجہ حرارت 2017 اور 2016 میں واقع ہوئے لیکن ان کی تصدیق منگل کے روز کی گئی۔ جس کی وجہ یہ ہے یہ سارا عرصہ ماہرین مختلف طریقوں سے دنیا کی تاریخ میں ریکارڈ کیے جانے والے زیادہ درجہ ہائے حرارت کا مطالعہ کرتے رہے۔

عالمی موسمیاتی تنظیم نے دعوی کیا ہے کہ تربت اور مطربہ میں درجہ حرارت ماپنے کے لیے منفرد طریقہ کار اپنایا گیا۔ جس سے زیادہ درست نتائج حاصل ہوئے۔

اس عمل میں پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ماہرین موسمیات اور دوسرے سائنس دان شامل تھے۔

تربت اور مطربہ کے ان مخصوص تاریخوں پر ریکارڈ کیے گئے درجہ حرارت بر اعظم ایشیا کے بلند ترین درجہ حرارت ہونے کا اعزاز بھی حاصل کر گئے ہیں۔

عالمی موسمیاتی تنظیم کا کہنا ہے کہ ریکارڈ کیے گئے دونوں درجہ حرارتوں میں ایک ڈگری کی غلطی کی گنجائش موجود ہو سکتی ہے۔

تاہم تنظیم کے مطابق: یہ گذشتہ 76برس میں ریکارڈ کیے گئے درجہ حرارتوں میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ہیں۔

دنیا کی تاریخ میں سب سے زیادہ سے زیادہ گرمی امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کی مشرقی ڈیتھ ویلی کے مقام فرنس کریک میں 10جولائی 1913کو پڑی تھی۔ اس دن وہاں کا درجہ حرارت 56.7 ڈگری سیلسیئس رہا تھا۔

اور یوں یہ تاریخ انسانی کا سب سے زیادہ درجہ حرارت قرار پایا۔

شدید درجہ حرارت کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ٹونیزیاکا جنوبی قصبہ کبیلی ہے۔ جہاں جولائی 1931 میں ریکارڈ کیا جانے والا درجہ حرارت 55 ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات