سکردو کی کتپناہ جھیل جہاں ’امریکہ سے مرغابیاں آتی ہیں‘

گلگت بلتستان دنیا کے بلند ترین پارک دیوسائی کے علاوہ کئی گلیشیئرز اور خوبصورت جھیلوں سے مزین ہے۔ انہی جھیلوں میں ایک کتپناہ جھیل بھی ہے۔

گلگت بلستان کی وادیاں، گلیشیئرز، پہاڑ اور جھیلیں اپنی مثال آپ ہیں اور ان کی خوبصورتی کو الفاظ میں بیان کرنا ایک ناممکن کام ہے۔

گلگت بلتستان کے شہر سکردو سے تقریباً 10 سے 15 منٹ کے فاصلے پر واقع کتپناہ جھیل، جسے یہاں کی پرانی آبادی نے پانی جمع کرنے کے لیے ایک ذریعہ بنایا تھا یہ اب گلگت بلتستان دنیا کے مشہور اور خوبصورت ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک بن چکی ہے۔

کتپناہ جھیل تو خوبصورت جھیل ہے ہی لیکن اس کے ساتھ سرد صحرا جس کو بلتی زبان میں نقپو بیامہ کہا جاتا ہے، ان دونوں کی وجہ سے اس علاقے کی خوبصورتی میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔

کتپناہ جھیل کے مقام سے سکردو شہر کا نظارہ بھی کیا جا سکتا ہے۔

کتپناہ جھیل کئی ایکڑ پر پھیلی ہوئی ہے۔ سکردو شہر سے یہاں آنے کے لیے پانچ سے آٹھ منٹ کا جبکہ سکردو ہوائی اڈے سے یہاں آنے کے لیے 10 سے 15 منٹ کا سفر طے کرنا پڑتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہاں کے رہائشی احسان علی دانش کتپناہ جھیل سے متعلق انڈپینڈنٹ اردو کو بتانے ہیں کہ ’چاروں طرف سکردو ہے اور اس کے درمیان یہ جھیل ہے۔ یہاں سے اوپر دو مشہور گلیشیئر ہیں جنہیں یہاں سے دیکھا جا سکتا ہے۔ جھیل سے اوپر جائیں تو چاروں طرف پہاڑیاں ہیں۔

’بہت خوبصورت نظارے ہیں۔ بہت سے لکھنے والوں نے لکھا کہ سکردو پیالے کے مانند ہے، چاروں طرف بلند پہاڑ اور بیچ میں خوبصورت سطح مرتفع۔ یہاں سے چاروں اطراف کا نظارہ کر سکتے ہیں اور سال میں کسی بھی وقت گلیشیئر دیکھ سکتے ہیں۔‘

کتپناہ جھیل کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ یہاں سیزن میں امریکہ سے مرغابیاں بھی آتی ہیں جن کے پاؤں میں لیبل بھی لگے ہوتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی