’فرینڈز‘ کے چینڈلر 54 برس کی عمر میں چل بسے

میتھیو پیری لاس اینجلس میں واقع اپنے گھر میں گرم پانی کے ٹب میں مردہ پائے گئے۔

اداکار میتھیو پیری لاس اینجلس میں 23 ستمبر 2012 کو نوکیا تھیٹر ایل اے لائیو میں 64 ویں سالانہ پرائم ٹائم ایمی ایوارڈز میں شرکت کرتے ہوئے (فائل فوٹو اے ایف پی/ فریزر ہیریسن)

نوے کی دہائی کے مشہور مزاحیہ ڈرامے ’فرینڈز‘ میں طنزومزاح سے بھرپورچینڈلر بنگ کا کردار ادا والے میتھیو پیری 54 برس کی عمر میں چل بسے۔

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اداکار ہفتہ 28 اکتوبر کو لاس اینجلس میں واقع اپنے گھر میں گرم پانی کے ٹب میں مردہ پائے گئے۔

اخبار لاس اینجلس ٹائمز اور ٹی ایم زیڈ کو ذرائع نے بتایا کہ پولیس کو شام  چار بجے کے قریب میتھیو پیری کے گھر بلایا گیا جہاں انہیں بے حس وحرکت پایا گیا۔

لاس اینجلس پولیس نے دی انڈپینڈنٹ کو تصدیق کی کہ پولیس افسروں کو میتھیو پیری کے گھر بلایا گیا لیکن پولیس نے مزید تبصرے سے انکار کر دیا۔ذ

رائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر میتھیو پیری کی موت میں کسی گڑبڑ کے آثار دکھائی نہیں دیے، تحقیقات جاری ہیں۔

بعد ازاں نشریاتی ادارے این بی سی نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا: ’ہم میتھیو پیری کی بہت جلد موت پر انتہائی غمزدہ ہیں۔‘

’انہوں نے برجستہ مزاح اور اپنی حس مزاح کی بدولت دنیا بھر کے کروڑوں لوگوں کو بہت سی خوشیاں دیں۔ ان کا ورثہ ان گنت نسلوں تک زندہ رہے گا۔‘

پیری نے ’فرینڈز‘ میں چینڈلر بنگ کے طویل عرصے تک کیے جانے والے کردار سے شہرت حاصل کی۔ یہ ڈرامہ اب تک کی سب سے کامیاب ٹی وی سیریز میں سے ایک ہے۔

 1994 سے 2004 تک این بی سی پر اس ڈرامے کے 10 سیزن دکھائے گئے۔ شو نے اس کے نوجوان اداکاروں پیری، جینیفر اینسٹن، ڈیوڈ شومر، میٹ لی بلانک، لیزا کڈرو اور کورٹنی کوکس کو عالمی سطح پر شہرت بخشی۔

نیویارک شہر میں مشترکہ اپارٹمنٹس میں رہنے والے چھ دوستوں کے قریبی گروپ کے بعد ’فرینڈز‘ میں چینڈلر کی متعدد اہم کہانیاں شامل کی گئیں۔ مثال کے طور پر ان کے بہترین دوست راس (شومر) کی بہن مونیکا گیلر (کاکس) کے ساتھ ان کا خفیہ معاشقہ جو بالآخر ان کی شادی کا سبب بنتا ہے۔

پیری 1969 میں میساچوسٹس کے علاقے پلی ماؤتھ میں اپنے والد اداکار جان بینٹ پیری اور والدہ سوزین میری لینگفرڈ کے ہاں پیدا ہوئے۔

انہوں نے اپنا بچپن مونٹریال، کینیڈا اور لاس اینجلس میں گزارا۔ وہ مستقبل کے کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے ہم جماعت تھے۔

انہوں نے 90 کی دہائی کے مشہور ڈرامے فرینڈز کا حصہ بن کر شہرت حاصل کرنے سے قبل کم عمری میں اداکاری کا آغاز کیا۔.

انہوں نے فرینڈز کی 234 اقساط میں انتہائی مزاحیہ اور حاضر جواب چینڈلر بنگ کا کردار ادا کیا۔ انہیں 2002 میں اس کردار پر ایمی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔

یہ کہا جا سکتا ہے کہ شو کے چھ دوستوں میں سے چینڈلر کا کردار سب سے زیادہ ارتقا پذیر ہوا۔ شروع میں وہ سماجی طور پر بےڈھنگا نوجوان تھا، جو خواتین کے بارے میں بالکل ٹھس تھا، لیکن بعد میں ایک ذمہ دار شوہر اور باپ بن گیا جو حقیقی خلوص کے لمحات کی صلاحیت رکھتا تھا۔

وہ شو کے بہت سے بہترین مختصر تبصروں کے لیے بھی جانے جاتے تھے، جن میں سے کچھ خود ان کی اختراع تھے، اس کے علاوہ وہ شو کے سینکڑوں یادگار مناظر کا حصہ تھے۔ وہ اور ان کے ساتھی اداکار لی بلانک چینڈلر اور جوئی کے طور پر دہرے روپ میں آئے، جو مونیکا اور ریچل (اینسٹن) کے اچھے دوست تھے۔ یہ دونوں شو میں ان کے سامنے والے فلیٹ میں رہتی تھیں۔

ان کی بہترین کہانیوں میں ناقابلِ برداشت جینس (میگی ویلر) کے ساتھ  تعلقات، جوئی کی گرل فرینڈ کیتھی کے ساتھ محبت کی تکون اور مونیکا کے ساتھ لندن میں ایک رات کا تعلق شامل تھا جو بعد میں دیرپا عشق میں بدل گیا۔

یہ بات اکثر کہی جاتی رہی ہے کہ پیری اپنے آن سکرین کردار سے کتنا مماثلت رکھتے تھے۔ جب انہوں نے پہلی بار سکرپٹ پڑھا، تو انہیں یقین ہو گیا کہ کوئی ایک سال تک ان کا تعاقب کرتا رہا ہے، جس نے ان کے لطیفے چوری کیے ہیں، اور ان کے ’مردم بیزار مگر مزاحیہ نقطہ نظر‘ کی نقل اتاری ہے۔

انہوں نے کہا، ’ایسا نہیں تھا کہ میں چینڈلر کا کردار ادا کر سکتا ہوں یا نہیں۔ میں خود چینڈلر تھا۔‘

مماثلت ایسی تھی کہ پیری کے اداکار دوستوں نے 1994 میں سیریز کے لیے آڈیشن دینے سے پہلے ان سے مشورہ کے لیے رابطہ کیا۔ پیری تکنیک تجویز کرتے جاتے تھے اور دعویٰ کرتے تھے کہ اس کے دوستوں نے ان کا چربہ کیا ہے۔ جب ان کے آڈیشن کی بات آئی تو انہوں نے ’تمام قواعد کو توڑتے ہوئے‘ اور ادا کردہ فقروں میں عجیب و غریب جگہوں پر زور دینے کی تکنیک استعمال کی جو چینڈلر کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک بن گئی۔

انہوں نے فلم بندی شروع ہونے سے پہلے پروڈیوسروں کے ذریعہ منعقدہ ایک انٹرویو کے دوران اپنی نئی کاسٹ کے سامنے اپنے عدم تحفظ کا اعتراف کیا۔ ان کا مزاح ایک دفاعی میکانزم تھا۔ درحقیقت، پیری خود اعتمادی میں اس قدر پریشان تھے کہ اپنے سنائے گئے لطیفے پر سامعین کی خاموشی سے وہ ’تشنج‘ کی کیفیت میں متبلا ہو جاتے تھے۔

پیری نے اپنی سوانح حیات ’فرینڈز، لورز اینڈ دی بگ ٹیریبل تھنگ‘ میں اپنے کیریئر کی یادوں کے ساتھ ساتھ نشے کے ساتھ اپنی جدوجہد کو بیان کیا ہے۔

پیری نے فرینڈز کے لیے آڈیشن سے تین ہفتے پہلے کے ایک لمحے کو یاد کیا، جب وہ گھٹنوں کے بل گر گئے اور دعا مانگی۔

’اے خدا، تم میرے ساتھ جو چاہو کر سکتے ہو، براہ مہربانی مجھے شہرت دے دو۔‘

پیری نے لکھا کہ انہوں نے پہلی بار 14 سال کی عمر میں شراب نوشی شروع کی تھی ، لیکن فرینڈز میں اداکاری کرنے کے بعد ’شہرت کے سفید گرم شعلے‘ کے تحت ان کی لت اور بھی بڑھ گئی۔ جب وہ پہلے دو سیزن کے دوران بہت زیادہ شراب پی رہے تھے ، تو وہ 1996 میں سلمیٰ ہائیک کے ساتھ ’فولز رش‘ فلم کی عکس بندی کے دوران جیٹ سکی حادثے کے بعد افیون کے درد کی دوا وائیکوڈین کے عادی ہو گئے۔

اپنے بدترین لمحات میں وہ فلم بندی کرنے کے لیے ایک دن میں 55 سخت درد کش دوائیں لیتے تھے۔ اپنی یادداشتوں میں انہوں نے لکھا کہ ان کی ظاہری حالت دیکھ کر مداح یہ بتا سکتے تھے کہ وہ شراب پی رہے ہیں یا منشیات لے رہے ہیں: ’جب میرا وزن بڑھ جاتا تھا تو اس کا مطلب ہے میں شراب پی رہا ہوں۔ جب میں دبلا ہو جاتا تھا تو اس کا مطلب ہے گولیاں۔ جب میری داڑھی بڑھ جاتی تھی تو اس کا مطلب ہے بہت زیادہ گولیاں۔‘

پیری نے لکھا کہ وہ فلم بندی کے دوران کبھی نشے میں نہیں ہوتے تھے۔ انہوں نے اس لمحے کو بھی یاد کیا جب اینسٹن نے منشیات کے استعمال کے بارے میں ان سے پوچھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پیری نے کہا کہ انہیں اینسٹن نے بتایا، ’میں جانتی ہوں کہ تم شراب پی رہے ہو۔ جینیفر اینسٹن کا سامنا کرنا تباہ کن تھا۔ اور میں الجھن میں تھا۔‘

میں نے پوچھا، ’آپ کو کیسے پتہ چلا؟ میں نے کبھی نشے میں کام نہیں کیا۔ میں اسے چھپانے کی کوشش کر رہا ہوں۔‘

اینسٹن نے عجیب لیکن پیار بھرے انداز میں کہا، ’ہم اسے سونگھ سکتے ہیں۔‘ اس نے لفظ ’ہم‘ استعمال کیا، جو مجھے ہتھوڑے کی طرح آ کر لگا۔‘

2004 میں آخری قسط نشر ہونے کے بعد بھی فرینڈز کی کاسٹ ایسی ہی رہی، اور ایچ بی او سپیشل کے سیٹ پر دوبارہ ملنے پر بہت خوش نظر آئی۔

پیری اور ان کے فرینڈز میں شامل دوسرے ساتھیوں کو فرینڈز سے زیادہ شہرت کہیں اور نہیں مل سکی، مگر ان کے دیگر ٹیلی ویژن ڈراموں میں بوائز ول بی بوائز، گروئنگ پینز، بیورلی ہلز 90210، دا ویسٹ وِنگ اور سکربز اور دی آڈ کپل شامل ہیں۔

انہوں نے سلور سکرین پر بھی کردار ادا کیے جن میں فول رش ان، دا کڈ، اور 17 اگین شامل ہیں۔ وہ 2017 سے اداکاری نہیں کر رہے تھے۔

2021 میں انہوں نے منگنی کے چند ماہ بعد ہی اپنی ادبی مینیجر مولی ہروٹز سے منگنی توڑ دی۔ ایک مختصر بیان میں، انہوں نے لوگوں کو بتایا: ’کبھی کبھی چیزیں کام نہیں کرتی ہیں اور یہ ان میں سے ایک ہے۔ مولی کے لیے میری نیک تمنائیں۔‘

اس سے قبل ان کے تعلقات میں جولیا رابرٹس کے ساتھ چھ ماہ کی ڈیٹنگ شامل تھی ، جنہوں نے 1996 میں فرینڈز میں مہمان اداکاری کی تھی اور خاص طور پر درخواست کی تھی کہ انہیں پیری کے ساتھ مناظر میں کام کرنے کا موقع ملے۔

پیری نے اپنی آپ بیتی میں لکھا کہ کس طرح وہ اور جولیا ڈیٹنگ شروع کرنے سے پہلے ایک دوسرے کو ’سینکڑوں‘ فیکس بھیجتے تھے۔ اس کے بعد وہ پانچ پانچ گھنٹے کی فون کالز کرنے لگے، اور بالآخر ان کی ڈیٹنگ شروع ہوئی۔

اپریل 1996 میں جولیا سے علیحدگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے پیری نے لکھا: ’جولیا رابرٹس کے ساتھ ڈیٹنگ کرنا میرے لیے بہت زیادہ تھا۔ مجھے لگاتار یقین تھا کہ وہ مجھ سے علیحدگی اختیار کرنے جا رہی ہے۔

’لہٰذا اسے کھونے کی ناگزیر تکلیف کا سامنا کرنے کے بجائے ، میں نے خوبصورت اور ذہین جولیا رابرٹس سے علیحدگی اختیار کر لی۔‘

پیری نے انکشاف کیا کہ انہوں نے خود ڈیٹنگ کرنے والی تمام ’حیرت انگیز خواتین‘ سے علیحدگی اختیار کی کیوں کہ انہیں ’موت کی حد تک خوف تھا کہ انہیں پتہ چل جائے گا کہ میں ناکافی ہوں ... اور وہ مجھ سے علیحدگی اختیار کر لیں گی۔‘

پیری نے اس ماہ کے اوائل میں انسٹاگرام پر اپنے والد کے ساتھ ایک پیاری سی تصویر شیئر کی، حالانکہ وہ سوشل میڈیا زیادہ استعمال نہیں کرتے تھے۔

 15 اکتوبر کو پوسٹ کی گئی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انہوں نے والد کو بازو کے حلقے میں لے رکھا ہے۔ انہوں نے تصویر کے نیچے لکھا کہ ’یہاں میں اور میرے والد، جان ہیں۔ دونوں کے ہاتھ میں مشروب ہے۔‘

 

ان کی موت کے بارے میں اپنی رپورٹ میں لاس اینجلس ٹائمز نے اپریل میں ہونے والے کتاب میلے میں پیری کی یادداشتوں کے بارے میں ہونے والی گفتگو میں ان کے ایک دل سوز جملے کا حوالہ دیا ہے۔

پیری نے کہا تھا کہ ’مجھ سے زیادہ کوئی مشہور نہیں ہونا چاہتا تھا۔‘

’میں قائل تھا کہ یہ (شہرت) مسائل کا حل ہے۔ میں 25 سال کا تھا۔ یہ ’فرینڈز‘ کا دوسرا سال تھا اور اس کے آٹھ ماہ بعد مجھے احساس ہوا کہ میں کامیابی کے لیے محنت کر کے خوش نہیں۔ اس سے میری محرومیاں دور نہیں ہو رہیں۔ میں زیادہ توجہ حاصل نہیں کر سکا۔ شہرت وہ نہیں کرتی جو آپ سوچتے ہیں کہ وہ کرنے جا رہی ہے۔ یہ محض ایک دھوکہ تھا۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ٹی وی