نیو یارک: پاکستان بمقابلہ انڈیا میچ کی میزبانی کرنے والا عارضی سٹیڈیم

امریکہ میں فلوریڈا، ڈیلس اور نیویارک سٹی تین ایسے مقامات ہیں جہاں ورلڈ کپ کے میچز کھیلے جائیں گے۔

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اس بار ویسٹ انڈیز اور امریکہ میں کھیلا جائے گا۔ ویسٹ انڈیز تو اس سے قبل بھی کرکٹ کے بڑے مقابلوں کی میزبانی کر چکا ہے مگر امریکہ نیا میزبان بننے جا رہا ہے۔

ورلڈ کپ کا آغاز دو جون 2024 کو ہوگا جبکہ فائنل 29 جون کو کھیلا جائے گا۔

امریکہ میں فلوریڈا، ڈیلس اور نیویارک سٹی تین ایسے مقامات ہیں جہاں ورلڈ کپ کے میچز کھیلے جائیں گے۔

ان تینوں مقامات میں سے فلوریڈا اور ڈیلس میں تو پہلے بھی کرکٹ میچز کھیلے جا چکے ہیں مگر نیویارک سٹی کے آئزن ہاور پارک میں صرف انہی مقابلوں کے لیے ایک سٹیڈیم تعمیر کیا جا رہا ہے۔

یہ سٹیڈیم اختتامی مراحل میں ہے، جو کہ ایک موڈیولر سٹیڈیم ہے۔

موڈیولر سٹیڈیم بنیادی طور پر ایسے سٹیڈیم ہوتے ہیں جنہیں کسی بھی مقابلے کے بعد آسانی کے ساتھ دوبارہ ختم کیا جا سکتا ہے۔ جیسا کہ فارمولا 1، گالف اور اولمپک کھیلوں کے لیے ماضی میں بنائے جا چکے ہیں، تاہم کرکٹ میں ایسا سٹیڈیم پہلی بار تعمیر کیا جا رہا ہے۔

اس سٹیڈیم کے ڈیزائن کی ذمہ داری معروف کمپنی پوپولس کو دی گئی ہے، جو اس سے قبل کئی شاندار سٹیڈیم ڈیزائن کر چکی ہے، جس میں سے ایک دنیا کا سب سے بڑا نریندر مودی کرکٹ سٹیڈیم ہے۔ احمد آباد میں واقع یہ سٹیڈیم حال ہی میں ایک روزہ کرکٹ کے عالمی مقابلوں کی میزبانی کر چکا ہے۔

آئی سی سی کے مطابق اس سٹیڈیم میں 34 ہزار تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہو گی اور اس کی تعمیر کا کام فروری میں شروع کیا گیا تھا، جو اب تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے اس سٹیڈیم کی تعمیر کے حوالے سے جو ٹائم لائن بتائی گئی ہے، اس کے مطابق 29 اپریل کو اس سٹیڈیم میں آؤٹ فیلڈ کا کام شروع کیا جانا تھا۔

ان کے مطابق اس مرحلے کے بعد چھ مئی کو اس گراؤنڈ میں پچ رکھنے کا کام کیا جانا ہے، جس کے ساتھ ہی اسی روز اس سٹیڈیم کی تعمیر مکمل ہو جائے گی۔

اس کے بعد 13 مئی کو اس کی ٹیسٹنگ کی جانی ہے اور 27 مئی کو ایک ٹیسٹ ایونٹ کا انعقاد بھی کیا جائے گا، جس کے بعد تین جون کو یہ سٹیڈیم پہلے میچ کی میزبانی کرے گا، جو سری لنکا اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلا جانا ہے۔

پچ اور آؤٹ فیلڈ

نیویارک کا ناساو کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہائی وولٹیج میچ سمیت کل آٹھ میچوں کی میزبانی کرے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اب جب کہ یہ سٹیڈیم نیا بنایا جا رہا ہے تو یہاں یہ سوال ضروری بنتا ہے کہ اس کی پچ اور آؤٹ فیلڈ کیسی ہو گی؟

پچ کے بارے میں بتاتے چلیں کہ یہ ایک ڈراپ اِن پچ ہوگی۔ یہ پچز کی وہ قسم ہے جو دنیا کے کئی دیگر سٹیڈیمز، جن میں ایڈیلیڈ، اوول اور ایڈن پارک سرفہرست ہیں، میں استعمال کی جا چکی ہیں۔

اس میں ہوتا کچھ یوں ہے کہ پچ کو گراؤنڈ سے باہر کسی اور مقام پر تیار کیا جاتا ہے اور پھر اسے بڑے ٹرکوں کی مدد سے لا کر اس مقام پر رکھ دیا جاتا ہے، جو پچ کے لیے مختص ہوتا ہے۔

اس سٹیڈیم کے لیے پچ تیار کرنے کی ذمہ داری ایڈیلیڈ اوول ٹرف سلوشنز نامی کمپنی کو دی گئی ہے۔ اس پچ کو فلوریڈا میں تیار کیا جا رہا ہے اور اسے بعد میں سڑک کے راستے نیویارک پہنچا دیا جائے گا۔

جبکہ آؤٹ فیلڈ کی تیاری کا کام امریکی کمپنی لینڈ ٹیک کو دیا گیا ہے۔

سٹیڈیم کی تعمیر پر لاگت

اس سٹیڈیم کی تعمیر پر ایک اندازے کے مطابق کل آٹھ ارب کے قریب لاگت آئے گی۔

لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سٹیڈیم پر آنے والی آٹھ ارب روپے کی لاگت کا کم از کم 20 فیصد صرف پاکستان اور انڈیا کے درمیان میچ کے ٹکٹوں سے حاصل ہونے والی آمدن ہے۔

پاکستان اور انڈیا کے درمیان میچ اس میدان پر نو جون کو کھیلا جائے گا، جس کے ٹکٹوں کی قیمتیں ابھی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ اس کی ایک بڑی وجہ اس سٹیڈیم میں تماشائیوں کے بیٹھنے کی کم جگہ بھی بتائی جا رہی ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ