صدر نے پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے گورنرز کی تقرری کی منظوری دے دی

صدر پاکستان نے سردار سلیم حیدر خان کی بطور گورنر پنجاب، فیصل کریم کنڈی کی گورنر خیبر پختونخوا اور جعفر خان مندو خیل کی بطور گورنر بلوچستان تعیناتی کی منظوری دی ہے۔

فیصل کریم کنڈی (بائیں) کو گورنر خیبرپختونخوا اور سلیم حیدر (دائیں) کو بطور گورنر پنجاب تعینات کیا گیا ہے (تصاویر: فیس بک صفحات)

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے ہفتے کو فیصل کریم کنڈی کی خیبر پختونخوا، سلیم حیدر پنجاب اور جعفر خان مندو خیل کی بطور گورنر بلوچستان تقرری کی منظوری دے دی ہے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جمعے کی رات اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک بیان میں پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی کو خیبر پختونخوا اور کئی دہائیوں سے پیپلز پارٹی سے وابستہ رہنما سلیم حیدر کو پنجاب کے گورنر کے طور پر نامزد کیا تھا۔

ایوان صدر سے جاری بیان میں کہا ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے گورنروں کی تقرری کی منظوری دے دی ہے۔

بیان کے مطابق صدر پاکستان نے سردار سلیم حیدر خان کی بطور گورنر پنجاب، فیصل کریم کنڈی کی گورنر خیبر پختونخوا اور جعفر خان مندو خیل کی بطور گورنر بلوچستان تعیناتی کی منظوری دی ہے۔

ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق صدر گورنروں کی تعیناتی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 101 (ایک) کے تحت دی۔

فیصل کریم کنڈی جنہیں ’بے نظیر بھٹو نے سیاست سکھائی‘

فیصل کریم کنڈی کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے ایک بااثر سیاسی خاندان سے ہے اور 2008 میں وہ پہلی مرتبہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔

فیصل کریم کنڈی نے پہلی مرتبہ 2002 میں انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن کامیاب نہیں ہوئے تھے، بعد ازاں 2008 میں کامیاب ہوئے۔ 2013,2018 اور 2024 میں بھی وہ ڈی آئی خان سے الیکشن ہارے۔

ان کا مقابلہ ان کے حلقے کے مضبوط امیدواروں سے ہوتا ہے جن میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور شامل ہیں۔

فیصل کریم 2008 میں قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر منتخب ہوئے تھے اور اس وقت ان کی عمر 33 سال تھی۔

قومی اسمبلی کی جانب سے جاری نیوز لیٹر کے مطابق فیصل کریم نے ابتدائی تعلیم ڈی آئی خان اور اعلیٰ تعلیم لندن سے حاصل کی ہے۔

اسی نیوز لیٹر کے مطابق ’فیصل کریم کنڈی کی سیاسی تربیت لندن میں بے نظیر بھٹو نے کی اور بعد ازاں 2003 میں ان کے سیاسی سفر کا آغاز ہوا۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ اف لیجیسلیٹیو ڈیویلپمنٹ کے مطابق فیصل کریم کنڈی نے لندن کے تھیمس ویلی کالج سے 2002 میں ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی ہے۔

فیصل کریم کنڈی 2003 میں پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کے ڈویژنل کوارڈینیٹر متخب ہوئے تھے۔ فیصل کریم کے والد فضل کریم کنڈی بھی علاقے کے با اثر سیاست دان تھے۔ اسی طرح فیصل کریم کنڈی کے نانا جسٹس(ر) فیض اللہ خان کنڈی مغربی پاکستان اسمبلی کے 60 کی دہائی میں رکن رہ چکے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈی آئی خان سے تعلق رکھنے والے صحافی نصرت خان گنڈاپور کے مطابق فیصل کریم کنڈی کے دادا اور پردادا بھی سیاست دان تھے اور ان کے پردادا تقسیم ہند سے پہلے 1930 کی دہائی میں سابق صوبہ سرحد کی قانون اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر تھے۔

سردار سلیم حیدر کون ہیں؟

سردار سلیم حیدر کا تعلق ضلع اٹک سے ہے اور قومی اسمبلی ریکارڈ کے مطابق سردار سلیم حیدر خان 2008 میں پیپلز پارٹی کی ٹکٹ پر این اے 59 اٹک سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔

پیپلز پارٹی حکومت میں انہیں وزیر مملکت برائے دفاعی پیداوار بھی بنایا گیا۔ اس کے علاوہ وہ پیپلزپارٹی راولپنڈی ڈویژن کے صدر بھی ہیں۔

سردارسلیم حیدرخاں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز بھی رہ چکے ہیں۔

سردار سلیم حیدر خاں 1970میں ضلع اٹک کی تحصیل فتح جنگ کے گاؤں ڈھرنال میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم بورڈنگ سکول تلہ گنگ اور میٹرک راولپنڈی سر سید سکول سے کیا۔ ایف اے اور بی اے گورنمنٹ ڈگری کالج سیٹلائٹ ٹاؤن سے کیا۔ حالیہ عام انتخابات میں بھی وہ اٹک سے پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی امیدوار تھے لیکن کامیاب نہیں ہوسکے۔

جعفر خان مندوخیل کون ہیں؟

بلوچستان کے ضلع ژوب سے تعلق رکھنے والے جعفر خان مندوخیل مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر ہیں جبکہ وہ بلوچستان میں صوبائی وزیر بھی رہ چکے ہیں۔

جعفر خان مندو خیل نے پہلی بار سال 1988 میں ژوب سے صوبائی اسمبلی کی نشست سے مسلم لیگ کی ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا۔

انہوں نے ابتدائی تعلیم کوئٹہ سے حاصل کی جبکہ گریجویشن بھی کوئٹہ سے کیا۔ انہوں نے عملی سیاست کا آغاز سال 1974 میں طالب علمی کے دوران کیا۔ وہ  مسلم لیگ سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ 

جعفر خان 1990 میں وزیر تعلیم بلوچستان بنے، ان کے پاس یہ عہدہ تین سال رہا۔ 1993 سے 1996 تک وزیر خزانہ رہے اور اگلے برس 1997 میں وزیر داخلہ بلوچستان بنے۔ 

جعفر خان مندوخیل سال 2002 اور 2013 کے انتخابات میں مسلم لیگ ق کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے۔ انہوں نے تین محکموں بورڈ آف ریونیو، ایکسائز اور ٹرانسپورٹ کے قلمندان سنبھالے۔

تاہم 2018 کے انتخابات میں انہوں نے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا لیکن وہ جیت نہیں سکے۔

جعفر خان مندوخیل 2024 میں ہونے والے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کی ٹکٹ پر ژوب کے صوبائی اسمبلی کے امیدوار تھے لیکن وہ کامیاب نہیں ہو سکے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست