-
1/11
دہائی کی ٹاپ ٹین ہالی وڈ فلمیں جاننے کے لیے کلک کیجیے
-
2/11
10۔ ’ٹوئنٹیتھ سنچری ویمن‘
’ٹوئنٹیتھ سنچری ویمن‘ ایک چھوٹی سطح کی کامیڈی ڈرامہ فلم تھی تاہم اس میں وہ توانائی تھی جس نے اسے ٹاپ ٹین میں شامل کرا دیا۔ یہ بے چین زندگی کی ایک الجھی ہوئی کہانی ہے جس میں ایک خاندان کی آرزووں کو محسوس کیا جا سکتا ہے۔ اس کہانی کا دل اینٹیٹ بیننگ کا کردار ہے جو جنون کی حد تک ہمدرد خاتون ہیں۔ وہ نوجوانوں کے لیے عمررسیدہ خاتون ہیں اور اپنے ہم عمر ساتھیوں کے لیے بہت چھوٹی۔۔ وہ اپنے نوعمر بیٹے کو روشن خیال اور اچھا انسان بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ فلم کی کہانی ایک نایاب خیالی دنیا جیسی ہے جو ہر ایک کا دل موہ لینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ (اے ٹو فور)
-
3/11
9۔ ’یو ور نیور ریئلی ہیئر‘
سینیما کو اس وقت سب سے زیادہ کامیاب تصور کیا جاتا ہے جب اسے ہمدردی کے آلے کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔ جب یہ لوگوں کے دماغوں کو اپنی گرفت میں لے لے اور جب ہمیں ایسے احساسات کا تجربہ حاصل ہوجو ہماری حقیقی دنیا سے کوسوں دور محسوس ہوتے ہیں۔ ہدایت کار لین رامسے PTSD میں مبتلا کردار کی کہانی کو سکرین پر لے کر آئے اور یہ ان کی الہامی طاقت ہی تھی جس نے واکین فینکس کے ذریعے اس مسائل میں گھرے کرادار میں زندگی ڈال دی تھی۔ (ایمازون سٹوڈیوز)
-
4/11
8۔ ’میڈ میکس: فیوری روڈ‘
ایک حالیہ انٹرویو میں فلم’ پیراسائٹ‘ کے ہدایت کار بونگ جون ہو نے انکشاف کیا کہ وہ جارج ملر کی میڈ میکس فرنچائز میں غیر متوقع طور پر واپسی دیکھتے ہوئے جذباتی ہو گئے تھے۔ انہوں نے اس احساس کو بیان کرنے ہوئے کہا تھا: ’اسے ہم اپنے الفاظ میں بیان نہیں کرسکتے ہیں، ہم صرف رو سکتے ہیں۔‘ وہ شاید ٹھیک ہی کہہ رہے تھے۔’ فیوری روڈ ‘بنیادی طور پر ایک کار کےتعاقب کی لمبی کہانی ہے لیکن یہ بات الفاظ میں سمجھانا مشکل ہے کہ یہ واقعی کتنی کلاسکل اور شاندار ہے۔ (وارنر برادرز)
-
5/11
7۔ ’پیڈنگٹن ٹو‘
ہماری تمام معاشرتی اور سیاسی بیماریوں کے لیے پیڈنگٹن ٹو نے ایک سکون بخش مرہم کا کام کیا اور یہی وہ اصلاحی فلم ہے جس کی ہمیں اس دہائی میں کسی بھی دوسری فلم کے مقابلے میں زیادہ ضرورت تھی۔
پال کنگ اور سائمن فارنبی کے اس سکرپٹ میں کئی شاندار اور خوشگوار پہلو شامل ہیں۔ فلم میں اپنی مونچھوں کو بَل دینے والے ہیو گرانٹ نے بہت ہی عمدہ کام کیاہے۔
لیکن کسی بھی شے سے بڑھ کر پیڈنگٹن ٹو برادری اور خاندان کے افراد کی طاقت کے بارے میں ہے جو کسی بھی زخم کو مندمل کر سکتی ہے۔ اس میں ایک عمدہ موضوع کو اینیمیٹڈ ریچھ کے کردار کے ذریعے پیش کیا گیا ہے۔ مائیکل بانڈ کو اس پر فخر ہوگا۔(ہے ڈے فلمز)
-
6/11
6۔ ’امریکن ہنی‘
2016 میں ریلیز ہونے والی اس رومانوی اور ایڈونچر ڈراما فلم کی کہانی ڈارٹ فورڈ سے تعلق رکھنے والی ایک سیاہ فام لڑکی کے گرد گھومتی ہے جو امریکہ کی لمبی اور پھیلی ہوئی شاہراہوں کی طاقت کو جانچتی ہے۔ اس فلم میں ساشا لین، جہنوں نے پہلے کبھی اداکاری نہیں کی، ایک نوعمر لڑکی کا کردار ادا کر رہی ہیں جو ایک ٹریول میگزین فروخت کرنے والے عملے میں شامل ہو جاتی ہے اور جرائم پیشہ افراد کے گینگ، قانون توڑنے اور ایک نوجوان کی محبت کے چکر میں پھنس جاتی ہے۔
اس دہائی کی تمام فلموں کے برعکس اینڈریا آرنلڈ کی ’امریکن ہنی‘ کی کہانی میں تمام روایتی اصولوں کو نظرانداز کیا گیا ہے تاہم یہ پھر بھی خود رو جنگل کی طرح قائم رہتی ہے۔ (یونیورسل پیچرز)
-
7/11
5۔ ’انسائیڈ لیون ڈیوس‘
’انسائیڈ لیون ڈیوس‘ ایک طویل سفر کی داستان کی مانند ہے۔ یہ ایک لوک گلوکار (آسکر ایزک) کی کہانی ہے جو کسی سمت اور امکانات کے بغیر زندگی گزارنے کے لیے جدوجہد کرتاہے۔ لیون تھکا ماندہ یونانی ہیرو کی طرح ہے جو نہ صرف گھر تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے بلکہ اسے احساس ہوتا ہے اس کا تو کوئی گھر ہی نہیں ہے۔ یہ ایک گہری تکلیف دہ کہانی ہے۔(سی بی ایس فلمز)
-
8/11
4۔ ’فینٹم تھریڈ‘
’فینٹم تھریڈ ‘تماشا گھر کی ایک عشقیہ کہانی ہے۔ چکاچوند روشنیوں سے بھر پور لیکن ایک خاردار انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی کہانی کا خیال صرف پال تھامس اینڈرسن کے ذہن میں ہی آسکتا تھا۔
ڈینیئل ڈے لیوس اور وکی کریپس نے سحر انگیز جوڑے کا کردار ادا کیا ہے۔ یہ جوڑا اپنی شادی کو برقرار رکھنے کے لیے جد و جہد کرتا ہے۔
رینلڈز وڈکاک 1950 کی دہائی میں لندن کا ایک مشہور فیشن ڈیزائنر ہوتا ہے جس کی تیز رفتار زندگی ایک نوجوان اور مضبوط خاتون الما کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے اور وہ اس کا عاشق بن جاتا ہے تاہم شادی کے بعد ان کے رشتے میں پیچیدگیاں ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔
بظاہر یہ ڈینیئل ڈے لیوس کی آخری فلم تھی لیکن انڈسٹری کو خیرباد کہنے کا اس سے خوش کن طریقہ اور کیا ہو سکتا تھا۔ (یونیورسل پیچرز)
-
9/11
3۔ ’گیٹ آؤٹ‘
’گیٹ آؤٹ‘ 2017 میں ریلیز ہوئی جس نے امریکہ میں مختلف ثقافتوں کے درمیان خلیج کو ظاہر کیا۔ یہ کہانی ایک سیاہ فام امریکی لڑکے کے گرد گھومتی ہے جو ایک ویک اینڈ پر اپنی سفید فام گرل فرینڈ کے والدین سے ملنے ان کے گھر جاتا ہے۔
امریکہ میں پائے جانے والے نسلی تعصب کو اس فلم سے زیادہ بہتر طریقے سے بیان نہیں کیا جا سکتا تھا۔ اکیسویں صدی میں کسی اور فلم میں معاشرے کی اس برائی کی زیادہ عکاسی نہیں کی گئی۔ (یونیورسل پیچرز)
-
10/11
2۔ ’کیرول‘
’کیرول‘ نہ تو الم ناک فلم ہے اور نہ ہی جنسی طور پرہیجان انگیز۔ یہ ایک خاتون فوٹو گرافر کی کہانی ہے جو اپنی عمر سے بڑی خاتون کے پیار میں گرفتار ہو جاتی ہیں۔ اس فلم میں کیٹ بلانشیٹ اور رونی مارا نے ایسے جذبات پر کام کیا تھا جو اس وقت ناقابل قبول سمجھے جاتے تھے۔ ٹاڈ ہینز کی یہ فلم رومانوی، سیکسی اور ڈرامائی کہانی ہے۔(نمبر نائن فلمز)
-
11/11
1۔ ’مون لائٹ‘
بیری جینکنز موجودہ دور کے سینمیا کی ایک اہم آواز ہیں۔ ’مون لائٹ‘ اس کا ثبوت ہے۔ بہت کم ایسی فلمیں بنتی ہیں جو اس طرح کی خام خوبصورتی اور انسانی کمزوری کو سکرین پر پیش کر سکتی ہوں۔
ہدایت کار اس طاقت کو جانتے ہیں اور اس طرح فلم کا جذباتی وزن بڑھ جاتا ہے۔ یہ فلم نسل، جنسی رجحان اور طبقات کے درمیان تعلق جوڑتی ہے۔ یہ شاعری کی طرح ہے۔
اس فلم کی کہانی اپنے بچپن اور جوانی کے دروازے پر کھڑے ایک افریقی نژاد امریکی کے گرد گھومتی ہے جو روزمرہ کی جد و جہد کے دوران اپنی جنسیت اور شناخت کا متلاشی ہے۔ (اے ٹو فور)