بڑھاپے میں غالب نے اپنے دوست میاں داد خان سیاح کو لکھا کہ ’بنارس الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ایسے شہر شاذونادر ہی بنائے جاتے ہیں۔ میں اپنی جوانی کے عروج پر وہاں تھا۔ اگر میں اب جوان ہوتا، تو وہاں جا کر رہتا اور واپس نہیں آتا۔‘
ادب
پاکستان لٹریچر فیسٹیول میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات مختلف موضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کریں گی۔