لائبریری میں دو ایسی الماریاں بھی ہیں جن پر ہمیشہ تالا لگا رہتا ہے۔ ان میں سب سے قدیم اور نایاب مخطوطات محفوظ ہیں، اس تالے کی چابی صرف دو افراد کے پاس ہے۔
ادب
مجاور حسین ماضی کو ’یادِ ماضی عذاب ہے‘ سے تعبیر کرتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ میں نے حالات کی مجبوری کی وجہ سے کچھ ایسی کتابیں لکھی ہیں جنہیں میں باعثِ فخر نہیں سمجھتا۔ بے تحاشہ لکھتا رہا ہوں۔ ایسی کتابوں کی تعداد اردو اور ہندی میں ملا کر ایک ہزار 65 ہے۔