مشرق وسطیٰ میں جنگ کے اثرات پر کام کرنے کی وجہ سے امریکی میگزین نیو یارکر نے اس سال تین پلٹزر انعامات جیتے ہیں۔ اس میں سے ایک فلسطینی شاعر اور مصنف مصعب ابو طہ کو غزہ میں فلسطینیوں کی زندگیوں اور مصائب کو دستاویزی شکل دینے والے چار مضامین پر یہ ایوارڈ دیا گیا۔
اس کے علاوہ ایک پاکستانی نژاد صحافی اعظم احمد کو بھی اس موقر ایوارڈ سے نوازا گیا ہے جنہوں نے نیویارک ٹائمز کے لیے افغانستان سے کئی رپورٹیں تحریر کیں۔
فوٹوگرافر موئسیس سمن کو فیچر فوٹوگرافی کا ایوارڈ دیا گیا، جنہوں نے دسمبر میں دمشق اور اس کے ارد گرد شام میں اسد حکومت کی ہولناکیوں کی عکاسی کی تھی۔
امریکی صحافت کے سب سے باوقار ایوارڈز میں سے ایک سمجھا جانے والا پلٹزر ادب، ڈراما اور موسیقی کے شعبوں میں اچھے کام کو بھی تسلیم کرتا ہے۔
دی نیویارکرز انویسٹی گیٹو پوڈ کاسٹ ’ان دی ڈارک‘کو شو کے تیسرے سیزن کے لیے آڈیو رپورٹنگ کا ایوارڈ ملا، جس میں 2005 میں عراق کے شہر حدیثہ میں امریکی میرینز کے ہاتھوں شہریوں کے قتل عام کا جائزہ لیا گیا تھا۔ یہ تینوں انعامات ایک سال میں کسی میگزین کی جانب سے جیتے جانے والے سب سے زیادہ انعامات ہیں۔
ابو طہ کو، جو سیرکیوز یونیورسٹی میں ایک وزٹنگ سکالر ہیں، پولیٹزر کمیٹی نے سات اکتوبر 2023 کو غزہ میں اسرائیل کے حملے کے دوران لکھی گئی تحریروں کے لیے اعزاز دیا۔
ابو طہ، ان کی بیوی اور ان کے بچے 2023 کے آخر میں غزہ سے نکلنے میں کامیاب ہوئے تھے۔
کچھ مہینے بعد انہوں نے اپنے خاندان کے افراد کی خوراک کی تلاش میں مایوسی کے بارے میں لکھا، جس میں انہوں نے جنگ سے پہلے کے روزمرہ کھانوں کی یادوں کے ساتھ ان کی محرومی کا موازنہ کیا۔
’فلسطینی ہونے کے ناطے سفر کا درد‘ نے، جو ستمبر میں شائع ہوا، تنازعے کے دوران غزہ چھوڑنے کی مشکلات کو ریکارڈ کیا اور یہ بیان کیا کہ وہ اور دیگر فلسطینی اپنے وطن کے باہر کس طرح شکوک اور بے حرمتی کا سامنا کرتے ہیں۔
جنگ کی سالگرہ پر ابو طہ نے ان عمارتوں، محلے اور کمیونٹیز کی تباہی کو محسوس کرنے میں جدوجہد کی جو شاید کبھی دوبارہ تعمیر نہیں ہوں گے۔ اور ’ایک پناہ گزین کیمپ کے لیے ریکوئیم‘، جو 2024 کے آخری دن شائع ہوا، میں ابو طہ نے جبالیہ کیمپ کا ذکر کیا، جہاں وہ اپنے دادا دادی سے باقاعدگی سے ملتے تھے اور سکول جاتے تھے، اور جس کی تباہی کا انہوں نے خبریں اور آن لائن تصاویر کے ذریعے ذکر کیا۔
وہ لکھتے ہیں: ’میں امید نہیں کرتا کہ ہم ایک معمول کی زندگی میں واپس آئیں گے، یا ان جگہوں پر واپس جائیں گے جیسا کہ یہ پہلے تھے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ لوگ جن کی میں پرواہ کرتا ہوں بچ جائیں تاکہ میں انہیں دوبارہ دیکھ سکوں۔‘
ابو طہ کی شاعری کی کتاب نیشنل بک کرٹیک سرکل کے ایوارڈ کے لیے فائنلسٹ رہی اور اسے ایک امریکی کتاب ایوارڈ اور والکاٹ شاعری ایوارڈ ملا۔
پاکستانی نژاد اعظم احمد کے لیے بہترین انویسٹی گیٹیو رپورٹر کا ایوارڈ
نیویارک ٹائمز کے پاکستانی نژاد انویسٹی گیٹیو نامہ نگار اعظم احمد کو مشترکہ طور پر پلٹزر انعام سے نوازا گیا تھا۔ اعظم احمد نے دسمبر 2024 میں نیویارک ٹائمز کے لیے افغانستان کے موضوع پر کئی تحریریں لکھیں۔ ان کی رپورٹوں کا موضوع یہ تھا کہ امریکہ نے افغانستان میں کون سی ایسی غلطیاں کیں جن کی وجہ سے طالبان کو دوبارہ وہاں قدم جمانے کا موقع مل گیا۔
اعظم احمد ایک عشرے سے زیادہ عرصے سے نیویارک ٹائمز سے منسلک ہیں۔ انہوں نے میکسیکو سٹی اور کابل میں بطور نامہ نگار کام کیا ہے۔ انہوں نے ’فیئر از جسٹ اے ورڈ‘ کے نام سے ایک کتاب بھی تحریر کر رکھی ہے۔
صحافت اور ادب کی دنیا کا اس بڑے ایوارڈ کے بعض کیٹگریز میں جیتنے والوں کی تفصیل یہ ہے۔
عوامی خدمت: پرو پبلکا
پرو پبلکا ایک آزاد، غیر منافع بخش امریکی نیوز روم ہے جو کہتا ہے کہ وہ اخلاقی طاقت کے ساتھ تحقیقاتی صحافت کرتا ہے۔
پلٹزر کمیٹی نے پروپبلکا کو کاویتا سورانا، لیزی پریسر، کاسینڈرا جرامیلو اور سٹیسی کرانٹز کے کام کے لیے انہیں اعزاز دیا، جس میں انہوں نے ’حاملہ خواتین کے بارے میں فوری رپورٹنگ‘ کو قرار دیا جو ڈاکٹروں کی جانب سے فوری ضرورت کی دیکھ بھال میں تاخیر کی وجہ سے فوت ہو گئیں، کیونکہ انہیں مبہم 'ماں کی زندگی' کی استثنا کی خلاف ورزی کا خوف تھا، جو سخت اسقاط حمل کے قوانین والے ریاستوں میں موجود ہے۔
بریکنگ نیوز
دی واشنگٹن پوسٹ
پلٹزر کمیٹی نے کہا کہ دی واشنگٹن پوسٹ نے "13 جولائی 2025 کو اس وقت کے صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کے قتل کی کوشش کی شفاف کوریج کی جس کے لیے انہیں یہ ایوارڈ دیا گیا۔
تحقیقاتی رپورٹنگ
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
روئٹرز
روئٹرز کے عملے نے ’امریکہ اور بیرون ملک میں کمزور ضوابط کی ’جرات مندانہ رپورٹنگ‘ کے لیے ایوارڈ جیتا، جو فیٹینائل کو، جو دنیا کی مہلک ترین دواؤں میں سے ایک ہے، سستا اور امریکہ میں صارفین کے لیے وسیع پیمانے پر دستیاب بناتا ہے۔
وضاحتی رپورٹنگ
اعظم احمد اور کرسٹینا گولڈبام، دی نیو یارک ٹائمز اور میتھیو آئیکنز، معاون مصنف
پلٹزر کمیٹی نے جناب احمد، مسز گولڈبام اور جناب آئیکنز کو ’اس بات کی بااختیاری تحقیق کے لیے‘ اعزاز دیا کہ امریکہ نے افغانستان میں اپنی ناکامی کے بیج کیسے بوئے، بنیادی طور پر ایک قاتل ملیشیا کی حمایت کر کے جس نے افغان شہریوں کو طالبان کی طرف دھکیل دیا۔
مقامی رپورٹنگ
ایلیسا ژو، نیک تھیم اور جیسیکا گیلاگر، دی بالٹیمور بینر اور دی نیو یارک ٹائمز
مسز ژو، جناب تھیم اور مسز گیلاغر نے ’ایک تحقیقی سیریز کے لیے‘ ایوارڈ جیتا جو بالٹیمور کے فیٹینائل بحران کی جہتوں اور اس کے بوڑھے سیاہ مردوں پر غیر متناسب اثرات کو بیان کرتا ہے۔
قومی رپورٹنگ
دی وال سٹریٹ جرنل کا عملہ
پلٹزر کمیٹی نے دی وال سٹریٹ جرنل کو ’دنیا کے امیر ترین شخص، ایلون مسک کی سیاسی اور ذاتی تبدیلیوں کی تاریخ نگاری‘ کے لیے اعزاز دیا۔
بین الاقوامی رپورٹنگ
ڈیکلن والش اور دی نیو یارک ٹائمز کا عملہ
پاکستان میں بھی صحافت کرنے والے صحافی ڈیکلن والش اور دی نیو یارک ٹائمز کے عملہ کو ’سوڈان میں تنازع کی انکشافاتی تحقیقات‘ کے لیے اعزاز دیا گیا۔ انہوں نے غیر ملکی اثر و رسوخ اور منافع بخش سونے کی تجارت اور سوڈانی افواج کی ہولناک کارروائیوں کے بارے میں رپورٹنگ کی۔
فیچر رائٹنگ
مارک وارن، معاون، ایسکواائر
پلٹزر کمیٹی نے جناب وارن کو ایک بپٹسٹ پادری اور چھوٹے شہر کے میئر کی کہانی ہے جس نے اس کی خفیہ ڈیجیٹل زندگی ایک دائیں بازو کی نیوز سائٹ کے ذریعہ بے نقاب ہونے پر خودکشی کرلی تھی۔
تبصرہ
مصعب أَبو طه، معاون، دی نیو یارکر
مصعب أَبو طه کو ’غزہ میں جسمانی اور جذباتی تباہی‘ پر مضامین کے لیے اعزاز دیا گیا، جو رپورٹنگ کو اپنی یادداشت کے ساتھ ملاتے ہیں تاکہ ڈیڑھ سال سے زیادہ کے اسرائیلی جارحیت کے فلسطینی تجربے کو بیان کرتے رہے ہیں۔
مصعب ابو طہ غزہ سے تعلق رکھنے والے شاعر ہیں۔ وہ ’وہ چیزیں جو آپ کو میرے کان میں پوشیدہ مل سکتی ہیں‘ اور ’شور کا جنگل‘ کے مصنف بھی ہیں۔
تنقید
الیکسانڈرا لینج، معاون مصنف، بلومبرگ سٹی لیب
ایڈیٹوریل رائٹنگ
راج مانکاد، شارون سٹینمن، لیزا فالکینبرگ اور لیہ بینکویٹز، دی ہیوسٹن کرانیکلز
مانکاد، مسز سٹینمن، مسز فالکینبرگ اور مسز بینکویٹز نے ’خطرناک ٹرین کراسنگ‘ پر ایک طاقتور سلسلے کے لیے ایوارڈ جیتا جو لوگوں اور کمیونٹیوں کو خطرے میں رکھتا ہے جب اخبار نے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
بریکنگ نیوز فوٹوگرافی
ڈوگ ملز، دی نیو یارک ٹائمز
پلٹزر کمیٹی نے ڈوگ ملز کو ’اس وقت کے صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کے قتل کی کوشش کی تصاویر‘ کے لیے اعزاز دیا، بشمول ایک تصویر جو ہوا میں گولی کی پرواز کو قید کرتی ہے جب وہ بول رہے ہیں۔
فیچر فوٹوگرافی
موئسز سمان، معاون، دی نیو یارکر
موئسز سمان کو ’سیرین جیل سیڈنیا کی اپنی خوفناک سیاہ اور سفید تصاویر‘ کے لیے اعزاز دیا گیا جو اسد کی تشدد کے کمرے کے صدمے کو قید کرتی ہیں، جو ناظرین کو قیدیوں کے سامنے آنے والے کٹھن حالات اور معاشرے کے زخموں پر غور کرنے پر مجبور کرتی ہیں۔
آڈیو رپورٹنگ
دی نیو یارکر
دی نیو یارکر نے اپنے ’ان دی ڈارک‘ پوڈ کاسٹ کے لیے ایوارڈ جیتا، جسے کمیٹی نے ’حوصلہ افزا کہانی سنانے اور امریکی فوج کے سامنے رکاوٹوں کا سامنا کرنے والی رپورٹنگ کا امتزاج‘ قرار دیا۔ یہ ہادیثا میں غیر مسلح عراقی شہریوں کے قتل کے بارے میں ہے۔
فکشن
جیمز، پرسیول ایورٹ
جیمز ایورٹ کی کتاب نے ’ہکل بیری فِن‘ کا ایک کامیاب نیا جائزہ لیا جو جِم کو اختیار دیتا ہے تاکہ نسلی بالادستی کی مضحکہ خیزی کو اجاگر کیا جا سکے اور خاندان اور آزادی کی تلاش کے بارے میں ایک نیا نقطہ نظر فراہم کیا جا سکے۔
سوانح حیات
ایوری لیونگ تھنگ: دی گریٹ اینڈ ڈیڈلی ریس ٹو ناؤ آل لائف‘، جیسن رابرٹس
کمیٹی نے جناب رابرٹس کی کتاب کو ’کارل لینیئس اور جارج-لوئس ڈی بوفون کی ایک خوبصورت لکھی ہوئی سوانح‘ کے لیے اعزاز دیا۔
یادداشت یا خود نوشت
فیڈنگ گھوسٹس: اے گرافک میموئیر، ٹیسا ہلز
پلٹزر کمیٹی نے ٹیسا ہلز کی گرافک یادداشت کو اعزاز دیا، جسے ’ادبی فن اور دریافت کا ایک متاثر کن کام‘ قرار دیا‘ جو تین نسلوں پر مشتمل چینی خواتین کے دکھ کا احاطہ کرتی ہیں۔