اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ برس پنجاب اور اسلام آباد صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک علاقے قرار پائے۔
صحافت
جنوبی وزیرستان میں انٹرنیٹ اور کمیونیکیشن کی بنیادی سہولتیں ناپید ہیں۔ رپورٹرز کو خبر بھیجنے کے لیے مخصوص مقامات تک جانا پڑتا ہے جہاں وائی فائی دستیاب ہو۔
 
             
                 
                 
                 
                 
                 
                 
                     
                     
                     
                     
                     
                    