بھوپال کی ملکہ سکندر بیگم نے 1864میں حج کرنے کے بعد سفر کی روداد لکھی جو اس دور کے عرب کے تہذیب و تمدن کا نایاب مرقع پیش کرتا ہے۔
میگزین
ذاکر حسین کے بھائی کا کہنا ہے کہ ’ان کا اندازِ بیان، کھانے کی تیز اور مہارت سے تیاری، اور آسان زبان میں ترکیب سمجھانا انہیں دیگر شیفز سے ممتاز کرتا تھا۔‘