ننکانہ صاحب میں واقع گوردوارہ جنم استھان وہ مقدس مقام ہے جہاں 15 اپریل 1469 کو سکھ مذہب کے پیشوا بابا گرو نانک پیدا ہوئے اور اپنی ابتدائی زندگی کے 16 برس اسی سرزمین پر گزارے۔
گوردوارہ جنم استھان کے گرنتھی گیانی سردار پریم سنگھ نے انڈیپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ بابا گرو نانک کا پیغام امن، سچائی، حلال کمائی اور ضرورت مندوں کی مدد جیسے اصولوں پر قائم ہے اور اسی رواداری کی علامت کے طور پر گوردواروں کے دروازے ہر مذہب کے ماننے والوں کے لیے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں۔
گردوارے کے خدمت گار سردار مدن سنگھ کے مطابق تاریخی روایات میں یہ بھی درج ہے کہ اس علاقے کے مسلمان زمیندار رائے بُلّار بھٹّی نے بابا گرو نانک کی روحانی شخصیت کو پہچانتے ہوئے ان کے لیے سینکڑوں ایکڑ زمین وقف کی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مختلف تاریخی کتب میں یہ رقبہ 700 سے 900 ایکڑ کے درمیان درج ہے اور آج بھی اس زمین کی آمدنی گوردوارے کی دیکھ بھال، لنگر اور انتظامات پر خرچ کی جاتی ہے۔
گرنتھی پریم سنگھ نے مزید بتایا کہ یہاں روزانہ سینکڑوں لوگ آتے ہیں اور لنگر 24 گھنٹے جاری رہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ گورو گھر انسانیت کے نام پر کھلا ہے، یہاں نہ مذہب پوچھا جاتا ہے، نہ شناخت۔ جو آئے، وہ ہمارا مہمان ہے۔‘
زائرین میں شامل مسیحی اور مسلمان افراد نے بھی انڈیپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں یہاں کے انتظامات، رہائش اور سکیورٹی کو تسلی بخش قرار دیا۔
پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی اور حکومتِ پاکستان کی جانب سے جنم استھان سمیت دیگر گوردواروں کی دیکھ بھال، سکیورٹی اور یاتریوں کی رہنمائی کے لیے خصوصی انتظامات کیے جاتے ہیں۔
نومبر میں بابا گرو نانک کا جنم دن سب سے بڑی مذہبی تقریب ہوتی ہے جس میں دنیا بھر سے ہزاروں یاتری ننکانہ صاحب پہنچتے ہیں، اور اس موقع پر رہائش، سکیورٹی اور لنگر کے خصوصی انتظامات کیے جاتے ہیں۔