بجلی کی بندش کو سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے علی واہن سے تعلق رکھنے والے کاریگر صادق نے بتایا کہ ’دو گھنٹے بجلی آتی ہے، پھر چھ گھنٹے غائب ہو جاتی ہے۔ کام ہے، کاریگر ہیں، مگر بجلی نہیں۔‘
سکھر اور گڈو بیراج کے درمیان تقریباً 1400 بلائنڈ ڈولفن موجود ہیں، جو پانی کی سطح کم ہونے کے باعث خطرے میں ہیں۔ چونکہ یہ جاندار نقل مکانی نہیں کر سکتے، اس لیے محدود پانی میں پھنسنے سے ان کی اموات کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔