مشتاق علی لاشاری نے بتایا کہ ان کی پینٹنگز میں کوئی دوسرا رنگ نہیں ہوتا صرف دودھ پتی چائے اور کافی سے مکمل کی جانے والی پینٹنگز اس طرح بنائی جاتی ہیں کہ اصل کا گمان ہوتا ہے۔
ڈی ایس پی سائٹ پارس بھکرانی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’اس واقعے کو پولیس نے بہت ذمہ داری سے سمنبھالا کیونکہ مظاہرین کی ایک بڑی تعداد ریسٹورنٹ کو نظر آتش کرنا چاہتی تھی۔ مشتعل افراد نے ریسٹورنٹ کے بورڈز توڑے اور پتھراؤ سے شیشوں کو بھی نقصان پہنچا۔