پاک انڈیا جنگ پر کتاب: ’انڈیا آئندہ 2، 3 ماہ میں دوبارہ حملہ کر سکتا ہے‘

تقریب رونمائی میں کتاب کے شریک مصنف مرتضی سولنگی نے کہا ہے کہ ’انڈیا آئندہ دو سے تین ماہ میں پاکستان پر دوبارہ حملہ کرنے کی شرارت کر سکتا ہے۔‘

پاکستان کے انڈیا کے خلاف ’آپریشن بنیان مرصوص‘ پر سابق وزیر اطلاعات و سینیئر صحافی مرتضی سولنگی اور تجزیہ کار احمد حسن کی کتاب کی رونمائی کی گئی ہے جو پاکستان انڈیا جنگ کے ان 22 دنوں کی روداد پر مبنی ہے۔

پیر کو اس تقریب رونمائی میں کتاب کے شریک مصنف مرتضی سولنگی نے کہا ہے کہ ’انڈیا آئندہ دو سے تین ماہ میں پاکستان پر دوبارہ حملہ کرنے کی شرارت کر سکتا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’نومبر انڈین ریاست میں انتخابات ہیں اور اس کے تناطر میں انڈیا پھر سے جارحانہ رویہ اپنا سکتا ہے۔‘

کتاب کا نام ہے ’وہ جنگ جس نے سب کچھ تبدیل کر دیا۔‘

کتاب کے جائزے کے مطابق ’اس جنگ کے بعد خطے میں پاکستان کی پوزیشن مضبوط ہوئی ہے نہ صرف یہ بلکہ سفارتی سطح پر بھی پاکستان ایک طاقت بن کر ابھرا ہے۔ امریکی صدر نے بھی بیان دیا کہ پاکستان کے جوابی حملوں کے بعد انڈیا نے امریکہ سے درخواست کی ہے کہ اس جنگ کو رکوائیں۔‘

انڈیا بعد میں اس بیان کی تردید کرتا رہا لیکن سفارتی رابطے اس کے برعکس کہانی سنا رہے تھے۔ انڈیا کے پاکستان مخالف موقف کو بھی عالمی سطح پر وہ پذیرائی نہیں ملی جو پاکستان کو ملی۔ اس جنگ کے بعد پاکستان کے آرمی چیف خصوصی دعوت نامے پر دو مرتبہ امریکہ کا دورہ کر چکے ہیں جبکہ پاک فضائیہ کے چیف بھی خصوصی دعوت نامے پر امریکہ کے دورے پر گئے تھے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مرتضی سولنگی نے کہا کہ ’ہم نے اس کتاب میں پہلگام سے متعلق سوالات اٹھائے ہیں۔ پہلگام میں سیاحوں کو سکیورٹی کلیئرنس کے بغیر داخل کیسے ہونے دیا گیا۔ کتاب میں حالیہ پاک بھارت کشیدگی سے متعلق انکشافات شامل ہیں۔ کتاب میں بھارتی ریاستی دشت گردی کو تاریخی پس منظر کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ ہندوتوا اب ریاست کی اپنی پالیسی بن چکی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’معرکہ حق میں فتح کے حوالے سے پاکستان کے بارے میں تصورات بدل دیے۔ آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی کے بعد ایک نیا پاکستان دنیا کے نقشے پر ابھرا۔ سندھ طاس معاہدہ پاکستان کی لائف لائن ہے۔ بھارت کو سندھ طاس معاہدے کا پابند بنانا چاہیے۔ ہم نے بھارتی پروپیگنڈے پر تردید نہیں لکھی۔ تاریخ میں پہلگام ایک سانحے کے علاوہ پاکستان کی ڈپلومیٹک کامیابی کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ اس جنگ میں پہلا نقصان یا قتل سچ کا ہوا تھا۔ جو انڈیا نے جھوٹا بیانیہ بنا کر کیا۔‘

کتاب کے دوسرے مصنف اور بین الاقوامی سکالر احمد حسن العربی نے کتاب رونمائی کی تقریب میں کہا کہ ’ہندوتوا آرایس ایس دنیا کے لیے خطرہ ہے۔ بھارت کا جنگی جنون دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے۔ بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں پاکستان پر جارحیت مسلط کی۔ ہم نے ایک ریکارڈ مرتب کیا ہے۔‘

سینئر صحافی طلعت حسین نے تقریب میں کہا کہ ’یہ کتاب میرے لیے ایک ریفرنس کتاب جیسی ہے۔ کتاب میں مستند ذرائع کا استعمال کیا گیا ہے۔ کتاب سے ہمیں ان دنوں ہونے والے تمام واقعات کو جاننے کا موقع ملتا ہے۔ مس اور ڈس انفارمیشن آج کل کا سب سے بڑا چیلنج ہے۔ نئی نسل تک اصل حقائق پہنچانا ہم سب کی زمہ داری ہے۔ سب سے بہترین بات یہ ہے کہ کتاب واقعے کے بعد فوری طور پر لکھی گئی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ادب