کیا گاڑی چلانے سے پہلے اسے گرم کرنا ضروری ہے؟

سردی میں گاڑی کا انجن آن رکھنا، جسے انگریزی میں آئیڈلنگ کہتے ہیں، صرف ہمارے ہاں ہی عام نہیں ہے بلکہ دیگر ممالک میں بھی ڈرائیور یہ کام کرتے ہیں۔

امریکہ میں کی جانے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ امریکی ڈرائیور اوسطاً پانچ منٹ تک گاڑی کا انجن سٹارٹ رکھنے کے بعد گاڑی چلاتے ہیں (پکسابے)

سردیوں کے موسم میں دیکھا گیا ہے کہ صبح کے وقت اکثر لوگ گاڑی چلانے سے پہلے کئی منٹ تک گاڑی کا انجن آن رکھتے ہیں، تاکہ گاڑی گرم ہو جائے اور اس کے بعد اسے چلاتے ہیں۔

لیکن ماہرین کے مطابق ایسا کرنا نہ صرف غیر ضروری ہے بلکہ اس سے آپ کی گاڑی کے انجن کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ مزید یہ کہ یہ عمل ماحول کے لیے بھی بےحد مضر ہے۔

سردی میں گاڑی کا انجن آن رکھنا (جسے انگریزی میں آئیڈلنگ ’idling‘ کہتے ہیں) صرف ہمارے ہاں ہی عام نہیں ہے۔ امریکہ میں کی جانے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ امریکی ڈرائیور اوسطاً پانچ منٹ تک گاڑی کا انجن سٹارٹ رکھنے کے بعد گاڑی چلاتے ہیں بلکہ اب نئی گاڑیوں میں ایسے ریموٹ آ گئے ہیں جن سے گاڑی دور ہی سے سٹارٹ ہو سکتی ہے تو بہت سے لوگ گھر کے اندر سے ہی گاڑی سٹارٹ کر دیتے ہیں اور کچھ دیر کے بعد جا کر اسے چلانا شروع کرتے ہیں۔

تو آخر یہ تصور آیا کہاں سے کہ ٹھنڈی گاڑی کو آئیڈلنگ کے ذریعے گرم رکھنا ضروری ہے؟ واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے ایک آرٹیکل کے مطابق پرانی گاڑیوں میں کاربوریٹر کو گرم ہونے میں وقت لگتا تھا، اس لیے ڈرائیور گاڑی کو سڑک پر چلانے سے پہلے گرم رکھنا ضروری سمجھتے تھے۔

اب اس کی ضرورت کیوں نہیں؟

1980 کے بعد سے الیکٹرانک فیوئل انجیکشن والی گاڑیاں آ گئی ہیں جن میں آئیڈلنگ کی ضرورت نہیں رہی۔ ان گاڑیوں میں سینسر لگے ہوتے ہیں جو انجن کو ہوا اور ایندھن کا مناسب آمیزہ بنا کر دیتی ہیں۔ یہ سینسر گاڑی کو فوراً گرم کر دیتے ہیں۔

گاڑیوں سے متعلق ویب سائٹ ’پاک وہیلز‘ پر شائع ہونے والی ایک تحریر کے مطابق: ’موجودہ دور کی گاڑیوں میں استعمال ہونے والے انجن کو ایندھن کی فراہمی کا طریقہ کار قدرے مختلف ہوتا ہے۔ اس میں تھروٹل موجود ہے جو صرف ہوا کو کھینچتا ہے اور ایندھن کو اس سے بالکل الگ رکھتا ہے۔

’ان گاڑیوں میں انجیکٹرز (injectors) لگائے جاتے ہیں جو گاڑی چلائے جانے سے پہلے ہی سلینڈر کو براہ راست ایندھن فراہم کرتے ہیں۔ ان میں سینسرز بھی شامل ہیں جو ہوا اور ایندھن کے تناسب کو کنٹرول رکھتے ہیں۔ گاڑی کا انجن کنٹرول یونٹ (ECU) سلینڈر کو فراہم ہونے والے ایندھن کی مقدار کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ایگزاسٹ سے نکلنے والی گیس کی بھی جانچ کرتا رہتا ہے۔ اس سے نہ صرف ایندھن بلکہ وقت کی بھی بچت ہوتی ہے، لہٰذا آپ کو سفر سے پہلے گاڑی سٹارٹ کر کے چھوڑ دینے کی ضروری نہیں۔‘

ماحول کے لیے خطرہ

سخت سردی میں گاڑی زیادہ پیٹرول کھاتی ہے۔ امریکہ کے ماحولیاتی تحفظ کے ادارے ای پی اے ای کے مطابق سردیوں میں گاڑی کے ایندھن کا خرچ 12 فیصد بڑھ جاتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’انرجی پالیسی‘ نامی سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق گاڑی چلا کر رکھنا انتہائی خطرناک ہے کیوں کہ اس طرح ہر سال 40 ارب لیٹر سے زیادہ پیٹرول ضائع ہو جاتا ہے اور صرف گاڑی گرم کرنے کی خاطر اسے چلائے رکھنا امریکہ میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے کل اخراج کا 1.6 فیصد بنتا ہے۔

انجن کے لیے نقصان دہ

سمارٹ موٹرز ٹویوٹا نے اپنی ویب سائٹ پر ایک آرٹیکل میں لکھا ہے کہ سردیوں میں گاڑی سٹارٹ رکھنے سے انجن کی عمر کم ہو جاتی ہے کیوں کہ اس طرح تیل پسٹن اور سلنڈروں پر سے ہٹنا شروع ہو جاتا ہے اور یہ دونوں پرزے خراب ہو سکتے ہیں۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ جب گاڑی رکی ہوئی ہوتی ہے تو تیل ان اہم پرزوں پر سے ہٹنا شروع ہو جاتا ہے اور کم لبریکیشن کی وجہ سے انہیں نقصان پہنچ سکتا ہے۔

تاہم سمارٹ موٹرز ٹویوٹا نے خبردار کیا ہے کہ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ صبح سویرے گاڑی چلاتے ہی اسے بھگانا شروع کر دیں۔ انہوں نے مشورہ دیا ہے کہ پہلے دو تین منٹ تک گاڑی کو آہستگی سے چلائیں تاکہ اس کا ہر پرزہ مناسب طریقے سے کام شروع کر دے۔

توانائی کے امریکی محکمے ویب سائٹ پر اس بارے میں لکھا ہے کہ ’صبح گاڑی سٹارٹ کرنے کے بعد آدھے منٹ تک آہستگی سے چلائیں۔ اس سے انجن تیزی سے گرم ہو جائے گا اور پیٹرول کا خرچ بھی کم آئے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی