وزیر اعظم پروگرام سے ملی مرغیوں نے انڈے دینا شروع کر دیے

باجوڑ میں 12 سو مرغیاں مفت تقسیم کی گئیں اور اس کے بعد 12 ہزار مرغیاں رعایتی نرخوں پر لوگوں کو دی جائیں گی۔

12 نومبر کو خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے قبائلی ضلع باجوڑ کا دورہ کیا اور وزیر اعظم کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کا افتتاح کیا۔ اسی مد میں وزیر اعلیٰ نے دو سو یونٹ مرغیاں بھی تقسیم کیں جن کی تعداد کل بارہ سو مرغیاں بنتی ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کے قومی زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت زیتون کی کاشت اور تیل حاصل کرنے کے پلانٹ، کسانوں میں گندم کے بیچ کی تقسیم، محکمہ لائیو سٹاک کے اہلکاروں میں موٹر سائیکلوں کی تقسیم اور ڈیری فارم سے منسلک زمینداروں میں چلرز کی تقسیم کے عمل کا افتتاح بھی کردیا۔

لائیو سٹاک اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ باجوڑ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر فضل حق نے انڈپینڈنٹ اردو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مستحق خاندانوں کا انتخاب ایک مقررہ طریقہ کار کے تحت کیا گیا جس کے بعد 90 فیصد مرغیاں خواتین میں تقسیم کر دی گئیں تاکہ دیہی مرغبانی کو فروغ ملے اور غربت کا خاتمہ ہو سکے۔ دیہات میں پلنے والی مرغیاں ہمیشہ سے دیہی آبادی خصوصاً خواتین اور بچوں کے لیے گوشت اور انڈوں کی شکل میں لحمیات کی فراہمی کا اہم ذریعہ ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دیہی مرغبانی کے فروغ کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے اچھی پیداواری صلاحیت کی حامل مرغیوں کی تقسیم کے لیے مجوزہ منصوبہ پیش کیا ہے جس کے تحت حکومت مرغبانی میں دلچسپی رکھنے والے خاندانوں میں 10 لاکھ مرغیاں (5 مرغیاں + ایک مرغا فی یونٹ) رعایتی نرخوں 1050 روپے فی یونٹ کے حساب سے تقسیم کرے گی۔

اس منصوبے کے تحت مقامی سطح پر روزگار کے نئے موقعے پیدا ہوں گے جس سے گھریلو پیمانے پر گوشت اور انڈوں کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ باجوڑ میں 12 سو مرغیاں مفت تقسیم کی گئیں اور اس کے بعد 12 ہزار مرغیاں رعایتی نرخوں پر لوگوں کو دی جائیں گی۔

20 سالہ سبحان اللہ جو خود طالب علم ہیں، ان کے گھر والوں کو بھی ایک یونٹ مرغیاں دی گئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کل ملی مرغیوں نے آج انڈے بھی دے دیے ہیں جنہیں دیکھ کر میں بہت خوش ہوں۔

دیکھنا یہ ہے کہ یہ مرغیاں باجوڑ کے سخت موسم میں رہ پائیں گی یا نہیں؟ البتہ باجوڑ کی خواتین اس بات سے بہت خوش ہیں کہ فوجی آپریشن کے بہت سالوں بعد دوبارہ گھریلو مرغیوں کا کلچر زندہ ہو رہا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا