مطیع اللہ ویسا کا واحد جرم سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی پوسٹس کی وجہ سے بہت زیادہ مقبول ہونا تھا، جنہیں گذشتہ برس 28 مارچ کو افغان طالبان نے حراست میں لیا اور سات ماہ جیل میں گزارنے کے بعد انہیں اکتوبر میں رہا کیا گیا۔
افغان خواتین
اقوام متحدہ کی پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں افغان طالبان کی جانب سے شہریوں کو سرعام پھانسی دینے، کوڑے مارنے اور سنگسار کرنے جیسی سزاؤں پر سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔