سوشل روزنامہ جنگ نے اداریہ ختم کر دیا: صحافت کے فلسفے میں تبدیلی؟ کیا اداریہ واقعی پرانا اور بیکار فارمیٹ تھا، یا پھر جنگ کا یہ فیصلہ عوامی احتساب اور آزادیِ اظہار کی ایک اہم روایت کے خاتمے کی نشاندہی کرتا ہے؟