سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس شخص نے لانگ رینج رائفل سے گاڑی میں بیٹھ کر ایک ہرن کا نشانہ لگایا اور فائر ہوتے ہی ہرن زمین پر گر گیا۔
جنگلی حیات
جن سے ہنر زندہ
صوبے کے واحد سرکاری حنوط کار عبدالرحمن چھتیس سالوں سے پرندوں اور جانوروں کی حنوط کاری کا کام کر رہے ہیں۔
معدومی کے خطرے سے دوچار پینگولن کے جسم کے کچھ حصے روایتی چینی ادویات میں استعمال ہوتے ہیں، تاہم سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ ان ادویات کے مفید ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ اس فیصلے کو چینی حکومت کی کرونا سے نمٹنے کی کوشش بھی کہا جارہا ہے۔